اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم کا ٹھیکہ دینے کا فیصلہ پی ٹی آئی کی حکومت میں کیا گیا،مہمند ڈیم کاٹھیکہ جس طرح دیا گیا وہ بڑا سوال بن گیا ہے،اس طرح ٹھیکہ دیں گےتو اعتراض ہوگا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ سنگل بڈپیپراقوانین کی خلاف ورزی نہیں ،اس کے لیے بعض شرائط ہیں،مہمند ڈیم کیلیے سنگل بڈ آئی تو کیاجلدی تھی،پراسیس دوبارہ کیاجاسکتا تھا،ایسی کیا قیامت آگئی تھی کہ دوسری بولی کومستردکردیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بدترین غفلت کےسبب عوام پرمہنگائی اور بےروزگاری کا پہاڑآن پڑاہے،ادویات کی قیمتیں 9 سے 15 فی صد بڑھا دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کا بحران بڑھتا جارہاہے،موجودہ لوڈشیڈنگ حکومت کی نااہلی کے سبب ہوئی ہے،بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ حکومت کی نا تجربہ کاری ہے،فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنائی جارہی ہے،بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ حکومت کی نا تجربہ کاری اور دیگر عوامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حویلی بہادرمنصوبےکیلیےایک بڈ آئی تھی لیکن ہم نےدوبارہ بڈنگ کرائی،پیپراکی شق موجود ہےلیکن گنجائش موجودتھی کہ شفاف بڈنگ پراسیس کیاجاتا،ہمارے دور میں بڈنگ پراسیس کو فالو کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب،چین اورعرب امارات کی مہربانی ہےکہ وہ پاکستان کی مددکوآئے،اس وقت پھر سرکلر ڈیٹ اژدھا بن کر سر اٹھا رہاہے۔میں الزام تراشی نہیں کرنا چاہتا،مئی 2015 میں رائےتھی کہ وقت بچانےکیلیےبراہ راست کنٹریکٹس ایوارڈکرنےچاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کیلیے زمین ہماری حکومت میں خریدی گئی،شہبازشریف ہماری حکومت نے جنگی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل کیا،انتہائی شفاف طریقے سے 3600میگاواٹ کے تین بجلی گھر لگائے گئے۔