بھارت میں گائے ذبح کرنے پر 3بھارتی مسلمانوں کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیاگیا،اترپردیش پولیس نے واقعہ میں ملوث 7ملزمان کوگرفتارکرلیا ہے
مقامی انتظامیہ واقعہ کے بعد ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے انسپکٹر کو قتل کرنے والوں سے انتہائی نرمی کامظاہرہ کیاگیاجبکہ واقعہ میں ملوث ایک ہندو رہنما کو تاحال گرفتارہی نہیں کیاجاسکا،ساتھ ہی انسپکٹر کے قتل اور ہنگامہ آرائی کےا سی مقدمے میں ملوث ہندو رہنمائوں نے بھارتی یوم جمہوریہ پر مبارک باد دینے کے لیے بڑی بڑی ہورڈنگز بھی لگا دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے بلند شہر میں نیشنل سیکیورٹی ایجنسی نے گذشتہ ماہ گائے ذبیح کرنے کے الزام میں سات افراد کیخلاف مقدمہ درج کیاتھا۔
پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ تین مسلمانوں شہریوں محبوب علی ، ندیم اوراظہر کی جانب سے گائے ذبیح کرنا دہشت گردی کے زمرے میں آتاہے اور انہوںنے گائے زبیح کرکے علاقے کے امن وامان کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔
یہ واقعہ گذشتہ ماہ اس وقت پیش آیا جب بلند شہر کے نواحی گائوں کے کھیتوں میں گائے کی ہڈیاں اوردیگر آلائشیں دیکھ کر مقامی ہندوبپھر گئے تھے اورانہوں نے اس کاالزام مسلمانوں پر لگاتے ہوئے ہنگامہ آرائی اورفسادات شروع کردیئے تھے۔
انتہاپسند ہندوئوں نے احتجاج کے دوران مقامی پولیس پر حملہ کرکے پولیس انسپکٹر سبود کمار سنگھ اورایک 20سالہ شہری کو گولی ماردی تھی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔
ہنگامہ آرائی کے بعد ایک ایف آئی آر گائے کے غیرقانونی زبیح کیخلاف درج کی گئی تھی جبکہ دوسری ایف آئی آر ہنگامہ آرائی کرنے والے 80افراد کیخلاف درج کی تھی جس میں 27افراد کے نام بھی شامل کئے گئے تھے۔
ایف آئی آر میں ہنگامہ آرائی کے ذمہ دار بجرنگ دل کے مقامی رہنمایاگیش راج واقعہ کے بعد سے غائب ہیں جبکہ ایف آئی آر میں نامزد 27افراد میں سے ایک فوجی جوان جیتنڈر ملک کو حراست میں لے لیا گیاہے۔
اترپردیش پولیس اورمقامی انتظامیہ واقعہ کے بعد ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس اسٹیشن پر حملہ کرکے انسپکٹر کو قتل کرنے والوں سے انتہائی نرمی کامظاہرہ کررہی ہے اور اسی لئے واقعہ میں ملوث انتہاپسند ہندو تنظیم کے ایک رہنما کو تاحال گرفتارہی نہیں کیاجاسکا
دوسری جانب ہنگامہ آرائی اور فسادت میں ہندو رہنمائوں نے بھارتی یوم جمہوریہ پر مبارک باد دینے کے لیے بڑی بڑی ہورڈنگز بھی لگا دی ہیں۔
بلند شہر میں لگائی گئی ہورڈنگز میں فسادات میں ملوث رہنمائوں کی بڑی بڑی تصویریں لگائی گئی ہیں جبکہ ان کے تعریفی کلمات بھی لکھے گئے ہیں ۔