اپوزیشن متحد ہوگئی،حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی زیر صدارت اپوزیشن رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔پیپلز پارٹی کے صدرآصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، اور نوید قمر اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں پہنچے تو شہباز شریف نے دروازے پر آکر ان کا استقبال کیا۔اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، رانا تنویر بھی موجود ہیں۔
اسعد الرحمن عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر خان ہوتی اور دیگراپوزیشن رہنما شہباز شریف کے چیمبر میں پہنچے۔
اجلاس کے دوران حکومت کے خلاف اپوزیشن کے اتحاد پراتفاق ہوگیا،اس موقع پر حکومت کو رعایت نہ دینے،میثاق جمہوریت کی طرز کا نیا معاہدہ جو موجودہ حالات کے مطابق ہو، کرنے کا فیصلہ کیا گیا،جس کا مسودہ بھی اپوزیشن کی مشترکہ کمیٹی تیار کرے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ موجودہ معاشی بحران کی وجہ اقتصادی صورتحال نہیں،عمران خان کی حکومت کو گرانا حل نہیں،ملکی مسائل کے حل کےلئے سویلین بلادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے فیصلہ کیا کہ عمران خان کی حکومت کے ساتھ کوئی تعاون نہیں ہوگا،پی ٹی آئی کے لئے ہر سطح پر مشکلات کھڑی کی جائیں گی۔
اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے کردار سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ سابق صدر آصف زرداری نے اس موقع پر ٹھنڈے موسم کا بھی ذکر چھیڑا۔
ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ابھی موسم ٹھنڈا ہے اسے گزرنے دیا جائے،موسم بہار شروع ہونے پر عوام کو متحرک کیا جائے،تب عوام سڑکوں پر آنے کےلئے ہر طرح تیار ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں نے معاشی امور پر حکومت کو پارلیمنٹ میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے فوجی عدالتوں پر بھی متفقہ پالیسی اختیار کرنے پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ اس معاملے پرحکومت سے باضابطہ رابطے کے بعد پالیسی واضح کی جائے گی۔
اس سے قبل جب شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان باضابطہ ملاقات ہوئی اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے بعد صحافی نے آصف علی زرداری سے سوال کیا ‘کیا اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوسکتا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا اتحاد ہوگیا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے۔
اپوزیشن کے اجلاس میں اے این پی کی نمائندگی کرنے والے امیر حیدر ہوتی نے بھی میڈیا سے بات کی اور کہا کہ آج کا دن بہت اہم تھا، اپوزیشن کے چیمبر میں غیر معمولی اجلاس تھا، تمام معاملات پر متحد ہوں گے۔
اپوزیشن کے اجلاس کےحوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کوگرانے کا رویہ وفاق کے لیے خطرناک ہے،حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بے روز گاری،مہنگائیاورلوڈشیڈنگ بڑھ چکی ہے،افراط زراورقرض بےقابو ہوچکے ہیں۔
اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کو شہباز شریف کے چیمبر کے باہر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے روک لیا، ان کا کہنا تھا کہ آپ کا نام اجلاس کے لیے دیے گئے ناموں میں شامل نہیں ہے اس لئے آپ اجلاس میں نہیں جا سکتے،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اجازت نہ ملنے پر واپس لوٹ گئے۔