دبئی کسٹمز نے فضائی مسافروں کا سامان چوری کرنے والے جوڑے کو گرفتارکرلیا، چورجوڑے کو گرفتار کرنے کیلئے حکام نے مختلف مراحل میں ترتیب دیا گیا اسٹنگ آپریشن کیا جس کا نام انہوںنے ’’دھوکےباز چور‘‘ رکھاتھا۔
دبئی انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے حکام کو کافی عرصہ سے ایئرپورٹ پر اترنے والے مسافروں کی جانب سے سامان چوری ہونے کی شکایات موصول ہورہی تھیں۔
مسافروں کی جانب سے چوری کی رپورٹس کی تحقیقات کیلئے ایک ٹیم تشکیل دی گئی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ کوئی نامعلوم چور دبئی ایئرپورٹ کے مسافروں کی آمد والے ہال سے ان کاساما ن چوری کرتا ہے۔
تحقیقاتی ٹیم نے اپنا کام شروع کرکے تمام آنے اور جانے والی فلائٹس کا ڈیٹا نکال کر ان فلائٹس کے 20ہزار مسافروں میں سے 10مشکوک افراد کی فہرست تیار کرلی۔
تحقیقی حکام نے جب ان 10مسافروں کے سفر سمیت دیگر امور کی تحقیقات کرکے باریک بینی سے جائزہ لیا تو انہیں ایک عرب شخص اورخاتون پر چورہونے کا گمان ہوا۔
تحقیقاتی حکام نے اس مشتبہ جوڑے کو نگرانی کی فہرست میں ڈال دیااور ان کے ٹھکانے کی تلاش شروع کردی، 30دسمبر کو اس جوڑے کے دبئی آنے کی اطلاع ملی تو حکام الرٹ ہوگئے اورانہیں گھات لگا کر پکڑنے کی تیاری کرلی۔
یہ جوڑا جیسے ہی دبئی انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر اترا ان کو نگرانی کرنے والے کیمروں سے شناخت کیا گیا جبکہ ایئرپورٹ پرموجود کسٹم ٹیم نے بھی انہیں دیکھ لیا۔
ان کے پاس متعدد بیگس تھے جن پر سے وہ شناختی اسٹیکرز ہٹارہے تھے کہ اس کسٹم افسر نے ان سے پوچھا کہ کیا کوئ مسئلہ ہے تو انہوںنے نفی میں گردن ہلادی۔
جب سامان ایکسرے مشین سے گزارجارہا تھا تو ایک کسٹم افسرنے دیکھا کہ وہ چور ایک بیگ کا شناختی اسٹیکر ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ مزید تین بیگس کے شناختی اسٹیکر بھی غائب ہیں۔بعد میںکسٹم حکام نے مسافروں کی آمد والے ہال کی کرسیوں سے تین اسٹیکر ملے تھے۔
سامان کی چیکنگ کے دور مبینہ چور سے چوری کئے گئے بیگوں میں موجود سامان کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس نے کہا کہ اس نے کہا کہ اس میں زعفران اور کپڑے ہیں لیکن جب بیگ کھولا گیا تو اس میں سے کرسمس کے پیک شدہ تحائف نکلے۔
جب ان سے سامان کے ٹیگ نیم پوچھے گئےتو ان کےبیانات میں تضادات تھےجبکہ ان کا پاسپورٹ بھی بیگس کے ٹیک سے میچ نہیں کرسکا تھا،پہلے اس شخص نے کہا کہ یہ اس کی بیوی کا سامان ہے پھر بولا کہ نہیں یہ اس کے دوست کا سامان ہے۔
دوسری جانب چور مسافر کی خاتون ساتھی سے پوچھ گچھ کے دوران اس کے جوتے میں سے چوری کئے گئے سامان کا اسٹیکر برآمدہوا،جب اس سے اس اسٹیکر کے بارے میں پوچھا گیا تووہ کنفیوژن کا شکار ہوگئی اوراس نے کہا کہ اس کے ساتھی نے اس سے کہا تھا کہ کسٹم ٹیکس سے بچنے کیلئے تم بیگ کا یہ اسٹیکر نکال کر اپنے پاس چھپالو۔
مزید تفتیش اور پوچھ گچھ کے دوران چور مسافرکی دوست لڑکی نے بتایا کہ وہ اس کے ساتھ کافی عرصے سے کام کررہی ہے اور وہ اس ساتھ بیگس چوری کرنے کا معاوضہ دیتا ہے۔
کسٹم حکام نے چوری کی تصدیق کے بعد دونوں کو تحقیقات اور قانونی کارروائی کیلئے دبئی پولیس کے حوالے کردیا ہے۔