اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لعنت ہے ایسے لوگوں پر جو جعلی ادویات بناتے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں ا دویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ڈریپ کی نمائندے نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق رپورٹ پیش کردی۔
ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ دیکھ لی ہے، جعلی ادویات کے خلاف ایکشن لینے کے لیے ڈریپ کو کیا تحفظ چاہئے؟
ڈریپ کے حکام نے موئقف اپنایا کہ ایورسٹ کمپنی کے خلاف 73 ایف آئی آرز کا اندراج ہو چکا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جعلی ادویات ناسور ہیں، جعلی ادویات کے بیوپار میں ملوث شخص پر لعنت ہے اور لعنت ہے ایسے لوگوں پر جو جعلی ادویات بناتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئےکہ نیب اور ایف آئی اے ڈریپ کے خلاف براہ راست ایکشن نہیں لیں گے، تحقیقاتی ایجنسی سربراہان اٹارنی جنرل کی مشاورت سےڈریپ کے خلاف شکایت کا ایکشن لیں۔