آرڈیننس کے ذریعے سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، پوری قوت کے ساتھ آرڈیننس واپس کرائیں گے، خطاب (فائل فوٹو)
آرڈیننس کے ذریعے سندھ کی سالمیت پر حملہ کیا گیا، پوری قوت کے ساتھ آرڈیننس واپس کرائیں گے، خطاب (فائل فوٹو)

’وفاق سندھ کے ساتھ پانی کےمعاملے پرزیادتی کررہا ہے’

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق سندھ کے ساتھ پانی کے معاملے پرزیادتی کررہا ہے، ماضی میں بھی پانی کے معاملے پر سندھ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

سندھ اسمبلی میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی تقسیم میں ارسا نے سندھ سے ناانصافی کی، 1991 میں بھی سندھ کے پانی میں سب سے کم اضافہ کیا گیا تھا، پانی کے معاملے پر بلوچستان نے سندھ کاساتھ دیا ہے، ارسا کا پانی کے تقسیم کا نظام غلط ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اگرسسٹم میں پانی کم آئے تو اس کے نظام کے مطابق ایک صوبے کاحصہ بڑھ جائیگا، جب ہمیں فصل کیلیے پانی چاہیے ہوتا ہے تو یہ منگلا ڈیم بھر رہے ہوتے ہیں، ڈیم میں پانی تب بھرا جاتا ہے جب پانی اضافی ہو۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے چھوٹے ڈیمز نہیں بڑے ڈیم کی ضرورت پڑتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی ثابت کردے کہ بے نظیر کے دور میں کالا باغ ڈیم کے لیے پیسے رکھے گئے تھے، انہوں نے کہا کہ میں بتاؤں کالا باغ ڈیم کے لیے کب پیسے رکھے گئے؟

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک شخص کوٹی وی پردیکھتا ہوں توسوچتا ہوں یہ ابھی مشرف کی تعریف کرے گا، چودھری شجاعت کی تعریف کرے گا یا یوسف رضا گیلانی کی تعریف کرے گا، لیکن پھر وہ شخص کسی اور کی تعریف کرتا ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی پورے پاکستان میں حکومت بنائے گی، یہ عارضی چیزیں ختم ہوجائیں گی، پیپلزپارٹی میں کوئی دراڑ ڈالنا تودور کی بات کوئی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ باب السلام ہے، پاکستان بنانےکی قرارداد سب سے پہلے سندھ اسمبلی سےمنظورہوئی، سندھ کے عوام آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پریقین رکھتے ہیں، 2018 میں عوام نے پیپلزپارٹی کو پہلے سے زیادہ ووٹ اور سیٹیں دیں۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ میں اپنی لیڈرشپ اورعوام کو جواب دہ ہوں، 2018 میں جو پلانز بنا کر آئے تھے ایک سیٹ بھی نہیں لے سکے، ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے بارے میں بھی بولوں گا لیکن ابھی وقت کم ہے۔