پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آج صبح وزیر اعظم نے میرا نام جے آئی ٹی سے نکالنے کے عدالتی فیصلے سے تعلق ٹوئیٹ کیا، ا چھا ہوتا کہ وزیراعظم ایوان میں آکر اس بارے میں بات کرتے مگر ان میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ ایوان میں آئیں۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سے پوچھا کہ کس کے کہنے پر بلاول اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں ڈالا، لیکن ان کے پاس اس سوال کا جواب ہی نہیں تھا جب کہ وزیراعظم نے ایوان کے اجلاس اور ای سی ایل سے متعلق بیان دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے 18 ویں ترمیم کے بعد صحت سے متعلق جدید سہولتوں کے حامل ادارے بنائے، پیپلز پارٹی صوبوں کے مالی معاملات پر سمجھوتہ نہیں کرے گی، اٹھارہویں ترمیم کے خلاف کارروائی کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔
بلاول نے کہا کہ جو حقوق صوبوں کو ملے ہیں کوئی انہیں چھین نہیں سکتا، پاکستان میں جمہوری حقوق پر حملے ہوئے تو اسے برداشت نہیں کریں گے۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومتیں انسانی اقدار کی پاسداری نہیں کرسکتیں، ان شاء اللہ ایک دن ایسا بھی آئے گا پی ٹی آئی بنیادی مسائل پر ہمارا ساتھ دے گی۔