سوشل میڈیا- انٹرنیٹ سے ’ناپسندیدہ‘ مواد ختم کرنے کیلئے خصوصی ڈویژن قائم

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے سوشل میڈیا سمیت انٹرنیٹ سے ناپسندیدہ مضامین، تصاویر، ویڈیوز اور خبریں ہٹوانے کے لیے سائبر کرائم ڈویژن قائم کردیا ہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق یہ ڈویژن فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب کی انتظامیہ سے بھی قریبی رابطے میں ہے۔

الیکٹرانک کرائم کی روک تھام کے ایکٹ (پیکا) کے تحت یہ ڈویژن ’غیرقانونی‘ مواد کے خلاف درخواستیں وصول کرے گا اور اسے انٹرنیٹ سے ہٹوائے گا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی پہلے ہی ناپسندیدہ ویب سائٹیوں کے خلاف سرگرم ہے اور اب تک 824,878  یوآر ایلز بلاک کرچکی ہے۔

تاہم فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب جیسی سائٹوں کے معاملے میں پوری ویب سائیٹ بلاک کرنے کے بجائے مخصوص مواد کو ہٹایا جاتا ہے یا بلاک کردیا جاتا ہے۔ اس کے لیے ان ویب سائیٹس کی انتظامیہ سے سرکاری سطح پر رابطہ کیا جاتا ہے۔

فیس بک اور ٹوئٹر پہلے ہی حکومت پاکستان سے تعاون کر رہے ہیں۔ ٹوئٹر کی جانب سے حالیہ دنوں میں کئی صارفین کو حکومت پاکستان کی پالیسیوں سے متصادم ٹوئیٹس پر نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اب تک فیس بک اور ٹوئیٹر سے حکومت کا رابطہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم سیل کے ذریعے ہوتا تھا تاہم اب پی ٹی اے کا سائبرکرائم ڈویژن بھی یہ کام کرے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق سائبر کرائم ڈویژن کی بدولت اسلام کے خلاف مواد کا خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا۔