سانحہ ساہیوال کے معاملے پر تحریک انصاف کی خاتون رکن مسرت جمشید چیمہ نےپنجاب اسمبلی میں توجہ دلا ؤنوٹس جمع کرا دیا۔
تحریک انصاف کی خاتون رکن اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائے گئے توجہ دلا نوٹس میں میں استفسار کیا گیا ہے کہ کیا یہ درست ہے کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے ساہیوال میں جی ٹی روڈ پر اڈا قادر کے قریب جعلی مقابلہ بنایا؟۔
کیا یہ درست ہے کہ ترجمان سی ٹی ڈی کی جانب سے یہ بیان جاری کیا گیا کہ ٹول پلازہ کے پاس سی ٹی ڈی ٹیم نے ایک کار اور موٹرسائیکل کو روکنے کی کوشش کی اور جس پر کار میں سوار افراد نے پولیس ٹیم پر فائرنگ شروع کردی اور جوابی فائرنگ میں داعش کے دہشتگرد ہلاک ہوئے۔
توجہ دلاؤ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اب تک کی جانے والی کارروائی سے متعلق ایوان کو آگاہ کیا جائے اور کیا اس کیس میں انصاف ہوگا؟۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن نے ساہیوال میں پیش آنے والے واقعہ پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں تحریک التوا جمع کرادی۔مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی تحریک التوا پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ، مریم اورنگزیب اور ایاز صادق کے دستخط موجود ہیں۔
تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ ساہیوال میں نہتے شہریوں کا بچوں کے سامنے پولیس فائرنگ سے قتل فوری، عوامی نوعیت کا اہم ترین مسئلہ ہے، اس واقعے پر ایوان میں بحث کرائی جائے اور حکومت سے جواب طلب کیا جائے۔
تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ حکومت سے جواب طلب کیا جائے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے بنیادی انسانی، قانونی حق میں کیوں ناکامی ہوئی۔
اس کے علاوہ ن لیگ نے قومی اسمبلی کے رولز آف بزنس کے قاعدہ 110کے تحت اس مسئلےکو ایوان میں فوری زیر بحث لانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔