وفاقی وزیر خزانہ اسدعمر نے کہا ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا،پاکستان آزاد ملک ہے کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیں گے، کچھ بھی ہو جائے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے نہ ٹیکنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خطرے کی گھنٹی بج رہی تھی وہ رک گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو دو دوارب ڈالر کا ماہانہ خسارہ ہو رہا تھا ،پاکستان تین بنیادی خساروں سے نکل نہیں پارہا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ضروری تھا بیرونی فائنانسگ کا انتظام کیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات کم اور درآمدات میں فرق بڑھتاجا رہا ہے، صورت حال کی بہتری کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے،حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے پر معیشت میں استحکام نظر آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کی معاونت سے بھی صورتحال میں بہتری آئی، پائیداراستحکام سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا اسی پارلیمنٹ کہ مدت میں وہ تبدیلی نظر آئے گی جو پہلے کبھی نظر نہیں آئی، ہم بیرون ملک سے دورہ کرکے واپس نہیں آتے ،کہا جاتا ہے کہ دورہ ناکام ہو گیا۔
انہوں نےکہا کہ انہوں نے کہا کہ چین سےفنانسنگ کے ایگریمنٹ پر بات ہوئی ،صورتحال میں بہتری کیلیے بنیادی روڈ میپ اپنایاہے ،پچھلے تین ہفتے کے اندر اسٹاک ایکسچینج 3 ہزارانڈکس تک بڑھ گیا۔