قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی اور وفاقی وزیر مراد سعید کے گرما گرم خطاب پراپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کراحتجاج کیا،ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں،اسپیکر کے ڈائس کا گھیرائو کیا۔
احتجاج کے باعث اسپیکر قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت کرنے آ گئے، اس دورن عالیہ کامران نے کہا کہ مرادسعید کو مائیک دےکرکیسے ایوان چلایا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مرادسعیدانتہائی بدتمیزشخص ہےاس کو کوئی بات کرناہی نہیں آتی،سوچی سمجھی سازش کے تحت ہاؤس کو بلڈوز کیا گیا۔
اس سے قبل مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہسانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمے دار شہبازشریف اور رانا ثنااللہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا منتخب وزیراعظم باہرجاتاہےتو پاکستانیوں سےخطاب کرتا ہے،ان کا وزیر اعظم باہر جاتا تھا تو قطری خطوط لاتا تھا،ان کا لیڈرآج کرپشن الزام ثابت ہونےپرکوٹ لکھپت جیل میں بندہے
مراد سعید نے کہا کہ آصف زرداری کہتے تھے میں سیاست سکھاؤں گا، آصف زرداری بلاول کو سیاست سکھا دیں ہمیں معاف کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ کل عوام کے لیے بجٹ پیش کیا گیا۔ اپوزیشن کےپاس بجٹ پربات کرنے کیلیے کوئی دلیل نہ تھی۔
انہوں نے کہا کہاپوزیشن لیڈرنےمنتخب وزیراعظم کےبارےمیں سیلیکٹڈکالفظ استعمال کیا سلیکٹڈوہ ہوتاہےجسےآئی جےآئی بناکروزیرخزانہ بنوایاجائےپھروزیراعظم بنایاجائے۔