بحیرہ اوقیانوس میںایک سو ستر جزائر پر مشتمل ملک ڈونگا انٹرنیٹ کی سمندری کیبل کٹنے کے باعث سائبر اندھیرے میں ڈوب گیا ہےاو ر اس کا حقیقت میں بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہوگیاہے کیونکہ وہاں انٹرنیٹ کیبل کٹنے سے موبائل فونز اور انٹرنیٹ مکمل طورپر بند ہوگئے ہیں۔
بعض لوگوں کیلئے انٹرنیٹ کے بغیردنیا جنت جیسی ہوسکتی ہے لیکن ٹونگا میں ایسا نہیں ہے کیونکہ ٹونگا کی زندگی کاسارادورومدار انٹرنیٹ پرمنحصر ہے،ٹونگا میں روزانہ کی تمام درآمدات و برآمدات سمیت تمام روزمرہ امور اور بیرونی دنیا سے آنے اورجانے والے تمام مقامی وغیرمقامی لوگوں سمیت سیاحوں سے منسلک رہنے کا واحد زریعہ بھی صرف اورصرف انٹرنیٹ ہی ہے۔
ٹونگا کے حکام دنیا سے کٹنے کے بعد دنیا سے دوبارہ منسلک ہونے کیلئے زیرسمندر انٹرنیٹ کیبل کی خرابی دورکرنے کیلئے کوشاں ہوگئے ہیںاور تیزی سے خرابی دور کرکے مرمت کا کام مکمل کرنا چاہتے ہیں۔
آن لائن نیوز سروس میٹنگی ٹونا کے ایڈیٹر میری فونا نے بین الاقوامی نیوز سروس اے ایف پی کوبتایا کہ ہمارے کاروبار کا سارا دارومدا ر اورحکومت سے رابطے صرف انٹرنیٹ کے زریعے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے نہ فیس بک تک چلا سکتے جو دوسرے لوگوں سے ہمارے رابطے کاواحد زریعے تھا، کاروبارکرنے والے لوگوں میں سے کوئی بھی کسی کو کوئی آرڈرنہ دے سکتا ہے اورنہ ہی وصول کرسکتا ہے جبکہ ایئرلائنز والے سیاحوں سمیت کسی بھی آنے یا جانے والے کے ٹکٹ کی بکنگ نہیں کرسکتے۔
دنیا بھرسے سائبر اور حقیقی رابطے کٹنے کے بعدحکام بہت زیادہ پریشان ہیں اور وہ مسئلہ کے حل کیلئے کوشاں ہیں جبکہ مقامی طورپر ایمرجنسی رابطوں کیلئے مقامی سیٹیلائٹ کنکشن کو بیک اپ کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے جس کا استعمال انتہائی محدود پیمانے پر ایمرجنسی سروسز کیلئے ہے۔
ان کاکہنا ہے کہ خرابی تلاش کرکے ٹھیک کرنے میں شاید دوہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔ ٹونگا کی انٹرنیٹ کیبل ٹونگا اور فجی کے درمیاں سمندر میں 827کلومیٹر دور کٹ گئی ہےجس میں خرابی کے مقام کو تلاش کیا جارہا ہے۔
فونا کاکہناہے کہ یہ ایک قومی مصیبت ہے کہ ہم دنیا سے مکمل طورپر کٹ گئے ہیں۔