فائل فوٹو
فائل فوٹو

 قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پرحکومت اوراپوزیشن میں مک مکاہو گیا

قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پرحکومت اوراپوزیشن میں مک مکاہو گیا، اپوزیشن کو 18 اور حکومت کو 20 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے آپس میں بھی قائمہ کمیٹیوں کے سربراہی طے کر لی، ن لیگ کو 9، پیپلز پارٹی کو 6، ایم ایم اے کو 2، اے این پی کو 1 کمیٹی کی سربراہی ملےگی،قائمہ کمیٹیوں کے تشکیل کے نوٹیفکیشن پیر 28 جنوری کو جاری کیے جائیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے پارلیمانی مشاورتی گروپ کے اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ کے لیے ناموں کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت مسلم لیگ ن کی 9 قائمہ کمیٹیوں کے لیے 13 ارکان میدان میں آ گئے۔
چیئرمین شپ کے امیدوار زیادہ ہونے کے باعث حتمی فیصلہ شہباز شریف پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کو مواصلات، اطلاعات، ریلویز، سائنس و ٹیکنالوجی، دفاعی پیداوار کی سربراہی ملے گی۔
وفاقی تعلیم و تربیت، تجارت اور ٹیکسٹائل، قومی غذائی تحفظ کی کمیٹیاں بھی ن لیگ کو ملیں گی ،اس کے علاوہ کشمیر اور گلگت بلتستان کی قائمہ کمیٹی کی سربراہی بھی ن لیگ کو ملے گی۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ساجد مہدی کو قائمہ کمیٹی سائنس و ٹیکنالوجی ، افتخار نذیر قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار، نجیب اویسی قائمہ کمیٹی وفاقی تعلیم  اور ڈاکٹرعبادقائمہ کمیٹی مواصلات کا چیئرمین نامزد کیا گیا ہے۔