احتساب عدالت لاہور نے پیراگون ہاؤسنگ سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید7 روز کی توسیع کردی اور ملزموں کو 2 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
احتساب عدالت لاہور میں خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی نیب کی درخواست کی سماعت کی، احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے نیب کی درخواست کی سماعت کی،خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا گیا،اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،احتساب عدالت کو جانے والے راستوں کو کنٹینر اور خاردار راستوں سے سیل کر رکھا تھا اور پولیس کی بھاری نفری احتساب عدالت میں تعینات کی گئی تھی۔
دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ سعدرفیق 7 روزہ ریمانڈکے دوران اجلاس کیلئے اسلام آبادرہے،تفتیشی افسر 7 روزمیں انویسٹی گیشن نہیں کرسکا،عدالت سے استدعا ہے کہ خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع کی جائے، وکیل سعدرفیق نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے5 ویں بارجسمانی ریمانڈکی استدعاکی ہے،گزشتہ 4 درخواستیں بھی یہی تھیں جوآج پیش کی گئیں،امجد پرویز نے کہا کہ گزشتہ سماعت پربینک ٹرانزیکشن کاجوازبناکرریمانڈلیاگیا،3 اگست 2018 کوبینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کیلئے نوٹس بھیجاگیا،امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ 13 اگست کوتفصیلات نیب کوپیش کردیں،ان کا کہناتھا کہ خواجہ برادران کاپیراگون سٹی کی ملکیت سے کوئی تعلق نہیں،گزشتہ 10سال کی ٹرانزیکشنزکی تفصیلات نیب کودے چکے ہیں۔
امجد پرویز نے کہا کہ جسمانی ریمانڈکے بجائے جوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیج دیاجائے،بے نامی جائیدادکی تفتیش کیلئے خواجہ برادران کاریمانڈنہیں دیاجاسکتا،عدالت سے استدعا ہے کہ نیب کی جسمانی ریمانڈکی درخواست مستردکی جائے۔
عدالت نے نیب کی جسمانی ریمانڈسے متعلق درخواست پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے خواجہ برادران کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 7 روز کی توسیع کردی اور ملزموں کو 2 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کو احتساب عدالت نے پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سعدرفیق اورسلمان رفیق کو مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا ، نیب کی جانب سے 14 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔
واضح رہے 11 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔