کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کے لئے دہشتگردوں نے 15 لاکھ روپے استعمال کئے، دہشتگردوں کو رقم کی ادائیگی کے لئےامان اللہ کا اکاؤنٹ استعمال ہوتا تھا تحقیقاتی اداروں نے گرفتار پانچ دہشتگردوں کی جے آئی ٹی مکمل کر لی ہے دہشتگردوں کو افغانستان سے مدد مل رہی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے میں دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو ہر ماہ باقائدگی سے رقوم فراہم کی جاتی تھیں۔
چینی قونصلیٹ پر حملے کے لئے ایک بینک اکاؤنٹ میں پندرہ لاکھ روپے منتقل کئے گئے جہاں سے سہولت کاروں کو رقم فراہم کی جاتی تھیں ۔
گرفتار سہولت کاروں نے اس حوالے سے اہم انکشافات کئے ہیں دہشتگردوں کے لئے جو پندرہ لاکھ آئے وہ امان اللہ کے اکاؤنٹ میں آئے تھے امان اللہ کی ذمہ داری رقم کو سہولت کاروں میں تقسیم کرنا تھا۔
جبکہ امان اللہ کے بارے میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ وہ افغانستان میں مارا جا چکا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امان اللہ دہشتگرد ہاشم عرف احمد بی ایل اے کمانڈرر شریف کا بھائی ہے۔
جے آئی ٹی کو انکشاف ہوا ہے کہ افغانستان میں مارا جانے والا ماسٹر مائنڈ اشرف اچھو افغانستان میں عبدل حامد کے نام سے رہ رہا تھا اسے افغان پاسپورٹ بھی بنا کر دیا گیا تھا۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ بی ایل اے کا نیٹ ورک بلوچستان اور کراچی میں موجود ہے اس حوالے سے اہم معلومات حاصل کر لی گئی ہیں جس کے بعد مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔