ملعونہ آسیہ کے کیس کیلئے جلاوطن وکیل سیف الملوک کی پاکستان آمد

گستاخ رسول ملعونہ آسیہ بی بی کے خود ساختہ جلاوطن وکیل سیف الملوک نیدرلینڈ سے واپس پاکستان آنے کیلئے روانہ ہوگئے ہیں وہ منگل کو آسیہ بی بی کی رہائی کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے موقع پر عدالت میں پیش ہونگے۔

سپریم کورٹ منگل کو اِس بات کا فیصلہ کرے کی کہ اس کی جانب سےملعونہ آسیہ بی بی کی رہائی کیخلاف جواپیل دائر کی گئی ہےوہ اپیل سماعت کے قابل ہے یا نہیں۔

آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کی کئی سال سے کی جانے کوششوں اورعدالتی وقانونی جدوجہدکے باعث سپریم کورٹ نے گذشتہ سال فیصلے سناتے ہوئے آسیہ بی بی کو اہانت مذہب کے مقدمہ سےبری کرکے رہائی کاحکم دیا تھا۔

آسیہ بی بی کے حق میں ہونے والے فیصلے اور رہائی کے عدالتی حکم پر ملک بھر میں پھوٹنے والے ہنگاموں اورجان سے مارنے کی دھمکیوں پروکیل سیف الملوک ملک چھوڑ کرنیدرلینڈچلے گئے تھے۔

نیدرلینڈ کی عیسائی یونین پارٹی کے پارلیمنٹیرین جویل ورڈونڈ نے وکیل سیف الملوک کی تصویر کے ساتھ جاری ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ انہوں نے آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک کو گذشتہ روز شام پاکستان جا نے کیلئے ایئرپورٹ پر الوداع کیا ہے،انہوں نے امیدظاہر کی کہ سیف الملوک آسیہ بی بی کیخلاف آخری کیس کو اچھی طرح لڑیں گے۔

جویل ورڈونڈ کامزید کہنا تھا کہ نیدرلینڈ نے گذشتہ سال سیف الملوک کو عارضی پناہ دی تھی،اس دوران انہوںنے بدقسمتی سےسیاسی پناہ کاچانس گنوادیا۔

یاد رہے کہ 9سال قبل ضلع ننکانہ صاحب کی سیشن عدالت نے آنحضرت ﷺکی شان میں گستاخی کے الزام میں ملعونہ آسیہ بی بی کو موت کی سزادی تھی،سزاکیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل کی گئی توسماعت 2014تک چلتی رہی جس کے بعد عدالت نے سزاموت کی توثیق کر دی۔

2015 میں آسیہ بی بی نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی، جس کی سماعت سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نےکی اوراپیل پر حتمی فیصلہ تک سزا پر عمل درآمد روک دیا۔

بعدازاں آٹھ اکتوبر 2018 کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی تین گھنٹے طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

31 اکتوبر 2018کو سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے متفقہ طور پر آسیہ بی بی کے خلاف کیس خارج کرنے اور ان کی رہائی کا حکم دیتےہوئے کہاکہ استغاثہ اپیل گزار کے خلاف اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے لہٰذا شک کا فائدہ دیتے ہوئے ملزمہ کو بری کیا جاتا ہے۔