پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیان کو لوگوں ںے غلط سمجھ لیا، انہوں نے 50 لاکھ گھر تعمیر کر کے دینے کی نہیں بلکہ گرانے کی بات کی تھی۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ایسے فیصلے کریں جس سے بہتری آئے، اگر حکومت احتساب چاہتی ہے تو اپنے وزراء کا بھی احتساب کرے اور سب کو پکڑیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ نہیں چل سکتی، جس پر صحافی نے سوال کیا شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کینسل ہوئے تو اپوزیشن کیا کرے گی؟ جس پر انہوں نے کہا پھر وزراء پارلیمنٹ میں نہیں آسکیں گے، ہم بھی نہیں آئیں گے اور پارلیمنٹ نہیں چلے گی۔
انہوں نے سوال کیا کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر پارلیمنٹ کیسے چلے گی، ان کے پروڈکشن آرڈر کینسل کیے جانے کا مطلب ہے یہ پارلیمنٹ چلانا نہیں چاہتے، اللہ کرے حکومت اپنی مدت پوری کرے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت ادھار کی رقم پر خوش ہورہی ہے، ادھار پر کوئی گھر یا فیکٹری نہیں چلتی، پاکستان کو صرف ڈپازٹ کرنے کے لئے پیسے ملے ہیں اور اس پیسے کو ہم ہاتھ نہیں لگا سکتے جب کہ اس پر 3 فیصد سود بھی دے رہے ہیں۔
خورشید شاہ نے مزیدکہا کہ عمران خان نے کہاتھا50لاکھ گھرگراؤں گابناؤں گانہیں،ان کا کہناتھا کہ بنی گالا کو ریگولائز کیا جاسکتا ہے تو دیگر جگہیں بھی ریگولائز کریں۔