چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کیس میں تفتیشی افسرکی غیر حاضری پر نیب حکام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا نیب کوقومی ادارہ بنائیں، خوف کی علامت نہیں، جس کے خلاف ثبوت نہیں انہیں گھسیٹنا چھوڑ دیں، یہی وجہ ہے نیب انکوائریز میں تاخیر ہورہی ہے، کیوں نہ چیئرمین نیب کو طلب کرلیا جائے؟
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں شہری غلام شبیر شیخ کیخلاف نیب انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالت میں ڈی جی نیب سندھ پیش ہوئے جبکہ تفتیشی افسر پیش نہ ہوئے۔
تفتیشی افسر کی عدم حاضری پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہانیب کا یہ حال ہے ڈی جی پیش ہورہا ہے اور تفتیشی افسر غائب ہے، یہی وجہ ہےکہ نیب انکوائریز میں تاخیر ہورہی ہے، جس پر ڈی جی نیب سندھ نے یقین دہانی کرائی کہ میں اس بات پر ایکشن لوں گا۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا آپ کیا ایکشن لیں گے آپ دفترجاکر بھول جائیں گے، کیوں نہ میں حکم دے دوں کے نیب کے ہر کیس میں آپ کو پیش ہونا پڑے؟ ڈی جی نیب نے معافی طلب کرتے ہوئے جواب دیا کہ تفتیشی افسران کوتاکید کروں گا کہ ہر صورت میں پیش ہوں۔
جس پرفاضل جج بولے آپ کچھ نہیں کریں گےآپ سنجیدہ ہوتے تو نیب افسران مزے نہ کرتے ، تفتیشی افسرانکوائری کرتے ہیں، معاملہ آتا ہے پھر غائب ہو جاتے ہیں، کیوں نہ میں چیئرمین نیب کونوٹس جاری کرکے انہیں بلا لوں ؟
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمدعلی شیخ نے نیب کےتفتیشی افسر کو کل پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نیب سندھ کی سرزنش کی اور کہا نیب کوقومی ادارہ بنائیں، خوف کی علامت نہیں، ثبوت نہیں یا کیس دائرے میں نہیں آتا تو زبردستی کیوں؟
چیف جسٹس احمدعلی ایم شیخ نے ڈی جی نیب سے استفسار کیا نیب عدالتوں کی معاونت نہ کرے تو پھر عدالتیں کیا کریں گی؟ تفتیشی افسران انکوائری شروع کر کے بھول جاتے ہیں، پوچھ گچھ پر تفتیشی افسرتبدیل ہوتے ہیں،نیا افسرپھر پرانی کہانی سناتا ہے۔
جسٹس احمدعلی ایم شیخ کا مزید کہنا تھا کہ باتیں کھلی عدالت میں کریں توشاید آپ بھی شرم محسوس کریں ، تفتیشی افسران کی حاضری یقینی بنائیں ورنہ ہر کیس میں آپ کوآنا ہوگا، جس پر ڈی جی نیب نے کہا صورتحال کو بہتر بنائیں گے اور عدالت کو مطمئن کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے ڈی جی نیب کراچی کی ایک ہفتے میں دوسری بار عدالت میں طلبی نیب کراچی کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے، آپ اپنے آئی اوز کی عدالت میں موجودگی یقینی بنائیں، نیب کراچی کی کارکردگی اچھی نہیں ہے، یہی صورتحال رہی تو چیئرمین نیب کو طلب کریں گے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے مزید کہا یقینی بنائیں کسی کے خلاف ثبوت ہیں تو ہی کارروائی کریں، جس کے خلاف ثبوت نہیں انہیں گھسیٹنا چھوڑ دیں۔
بعد ازاں عدالت نے شہری غلام شبیر شیخ کیخلاف نیب انکوائری سےمتعلق سماعت کل تک ملتوی کردی۔