سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمرقید کے مجرم کو 11 برس بعد رہا کر دیا۔
سپریم کورٹ میں حجام کی دوکان پر قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔
حضور بخش نامی شخص 2007 میں گاوں فاضل پور ضلع راجن پور میں حجام کی دوکان پر شیو کروانے گیا،مقتول مظہر حسین نے حضور بخش کا داڑھی کی بجائے سر مونڈھ دیا،حضور بخش کے بیٹے عبدالخالق نے والد کی تضحیک پر غصے میں آکر قینچی کے وار سے حجام مظہر حسین کو قتل کر دیا۔
ٹرائل کورٹ نے ملزم عبدالخالق کو سزاے موت اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔عبدالخالق کے والد حضور بخش کو تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔
ہائیکورٹ نے عبدالخالق کی سزاے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا اور جرمانہ برقرار رکھا۔
عدالت نے کہاعبدالخالق نے قتل قبول کیا،سپریم کورٹ نے قتل اور اسکے حالات کا بغور جائزہ لیا،عبدالخالق نے جائے وقوعہ سے ہی دو قینچیاں اٹھا کر ایک ہی وار کیا،ایک ہی وار سے مقتول کو دو زخم آئے،عبدالخالق 302 سی کے تحت اپنی سزا مکمل کر چکا ہے۔
عدالت نے عبدالخالق کی رہائی کا حکم دے دیا۔