آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف اپیل سپریم کورٹ سے مسترد کیے جانے پر تحریک لبیک یارسول اللہﷺ پاکستان نے یکم فروری جمعی کو ملک گیر "پُرامن ہڑتال” کا اعلان کردیا ہے۔
جمعہ کو ہی جمعیت علمائے اسلام(ف) نے بھی یوم احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔
مرکزی قائم مقام امیرِتحریک لبیک پاکستان ڈاکٹر شفیق امینی نے بدھ کو ایک بیان میں ملک بھر میں تمام کاروباری مراکز، ٹرانسپورٹ، سرکاری و نجی ادارے بند رکھنے کی اپیل کی۔
ڈاکٹر شفیق امینی نے ملک بھر میں تمام مسالک کے آئمہ و خطباء سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نمازِجمعہ کے اجتماعات میں آسیہ ملعونہ کیس پر سپریم کورٹ کے غیرشرعی فیصلے کے خلاف شعور اجاگر کریں اور اس غلط فیصلے پر روشنی ڈالیں، مساجد کے آئمہ اپنے منبروں کی طاقت سے دجالی میڈیا کا توڑ کریں۔ آسیہ ملعونہ کیس کے فیصلے کے خلاف نمازِجمعہ کے اجتماعات کے بعد پُرامن ریلیاں نکالی جائیں۔
ڈاکٹر شفیق امینی نے کہا کہ آسیہ ملعونہ کی رہائی کے خلاف احتجاج ہمارا حق تھا، لیکن ہم سے احتجاج کا جمہوری حق چھینا گیا۔ ہمارے پرامن دھرنوں میں پولیس اور فورسز نے ہنگامہ آرائی کی، پرامن اور نہتے مظاہرین پر سیدھی گولیاں برسائی گئیں، ملک کے مختلف علاقوں سے تحریک لبیک سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں علمائے کرام اور تنظیمی عہدے داروں کو دوبارہ غیر قانونی حراست میں لیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ثابت شدہ گستاخ کو شک کا فائدہ دے کر گستاخوں کی سہولت کاری کی، ہم یہ فیصلہ کبھی تسلیم نہیں کرسکتے۔ سپریم کورٹ کے جج اس کیس میں کسی بھی گواہ کی شہادت کو غلط ثابت نہیں کرسکے، انہوں نے اپنے فیصلے میں ایک بھی گواہ کی گواہی کو غلط قرار نہیں دیا، اسی لیے ہم سوال کرتے ہیں کہ ثابت شدہ مجرمہ کو شک کا فائدہ کس بنیاد پر دیا گیا؟
تحریک لبیک رہنما کا کہنا تھا کہ اس ایک متنازع فیصلے سے پاکستان کے پورے جوڈیشل سسٹم کی ساکھ داؤ پر لگ چکی ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ گستاخ رسول آسیہ ملعونہ کو رہا کرکے ہمارے آقا و مولیﷺ کو تکلیف پہنچائی گئی ہے، ہم یہ کبھی معاف نہیں کرسکتے۔ ناموس رسالتﷺ ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے، اس مسئلے پر کوئی ہم سے سیاسی بارگیننگ یا سمجھوتے کی توقع ہرگز نہ رکھے۔
انہوں نے کہاکہ آسیہ ملعونہ کیس کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ حکومت نے ٹی ایل پی کے خلاف کریک ڈاؤن آسیہ ملعونہ کو بھگانے کے لیے کیا تھا، کیوں کہ آسیہ ملعونہ کے بیرون ملک فرار میں سب سے بڑی رکاوٹ علامہ خادم حسین رضوی تھے۔
ڈاکٹر شفیق امینی نے کہا کہ پہلے تو حکومت نے برابر کے فریق کی حیثیت سے تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ کیا لیکن اس کے بعد ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا، یہ حکومت لائقِ اعتبار نہیں۔
تحریک لبیک نے اپنے بیان مٰں کہا ہے کہ منگل کو کراچی میں 6 مختلف مقامات پر، لاہور میں 4 مختلف مقامات پر، حیدرآباد پریس کلب، ملتان، راولپنڈی، ٹیکسلا، گجرات، لالا موسی، لیہ، لسبیلا( بلوچستان)، سبی (بلوچستان)، جعفرآباد (بلوچستان)، لاڑکانہ، چارسدہ، پشاور سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔