وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری ڈیل سے ناکام ہوگئے ہیں، اب ڈھیل چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے شیخ رشید نے کہا کہ بدنیتی کے ارادے سے پی اے سی نہیں آ رہا، وفاقی وزیر اس کمیٹی کا رکن بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے خلاف عدالت جا رہا ہوں، شہباز شریف پر کرپشن کا اتنا بڑا ملبہ ہے، اس لیے ان کوڈیل نہیں مل رہی، اب ان کے ڈھیل کےلیے تمام ٹوپی ڈرامے ہیں، ریمانڈ کے اندر پروڈکشن آرڈر جاری کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ 10 برس میں ملک کے خزانے کو تباہ کر دیا گیا، عمران خان کی ہمت ہے کہ دوست ملکوں سے قرض لے کر آئی ایم ایف کا دباؤ کم کر رہے ہیں اور ان حالات میں دوست ممالک کی مدد سے معیشت بہتر کر رہے ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ اس سال قوم سے 20 ٹرینیں چلانے کا وعدہ کیا ہے، 12 فروری تک ٹرینوں میں ٹریکنگ سسٹم لگا دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ تھل ایکسپریس جلد شروع کرنے جا رہے ہیں، تین ٹرینوں کا کرایہ پشاور تا کراچی 1350 روپے ہے۔
شیخ رشید احمد کی خواہش پوری ہو گئی
اس سے پہلے وفاقی وزیر ریلوے نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پی اے سی کا رکن نامزد کردیا ہے، اس سلسلے میں نے اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی ملاقات کرلی ہے، انہوں نے یقین دلایا ہے کہ جلد ہی میرا نوٹی فکیشن ہوجائے گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ اب 2 پبلک اکاؤنٹس کمیٹیاں کام کریں گی، ایک شہباز شریف کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہوگی اور ایک شیخ رشید کی، شہباز شریف آڈٹ پیرا دیکھیں گے اور میں شہباز شریف کا آڈٹ کروں گا۔