آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف اپیل سپریم کورٹ سے مسترد کیے جانے پر تحریک لبیک یارسول اللہﷺ پاکستان کی ملک گیر”پُرامن ہڑتال” کے اعلان کے بعد کئی شہروں میں جمعہ کو مظاہرے ہوئے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری مختلف علاقوں میں تعینات رہی اور درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا۔
تحریک لبیک کے قائم مقام امیر شفیق امینی نے جیل بھرو تحریک کی کال دی تھی۔ جس پر کارکنوں نے گرفتاریاں دیں۔ خود شفیق امینی نے چارسدہ میں گرفتاری پیش کی۔ انہیں ریلی میں سے حراست میں لیا گیا۔
ڈاکٹر شفیق امینی کی گرفتاری کے بعد تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کے صاحبزادے سعد رضوی کو قائم مقام امیر مقرر کردیا گیا ہے۔
آسیہ کی بریت اور اسے بیرون ملک جانے دینے پر حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔
ڈاکٹرشفیق امینی کی گرفتاری
تحریک لبیک پاکستان کے قائم مقام امیر ڈاکٹر شفیق امینی نے چارسدہ میں گرفتاری دیدی۔ آسیہ مسیح کی بریت کیخلاف ڈاکٹر شفیق امینی کی قیادت میں حاجی آباد سے ریلی نکالی گئی۔ چارسدہ کے مرکزی چوک پر پہنچ کر شفیق امینی نے گرفتاری دی۔ پولیس نے انہیں ریلی کے اندر سے گرفتار کیا۔
ڈاکٹر شفیق امینی کو حراست میں لیے جانے پر تحریک لبیک پاکستان کے جوشیلے کارکن مشتعل ہو گئے اورپولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ تاہم شفیق امینی نے انہیں پرامن رہنے کی ہدایت کی۔
تحریک لبیک پاکستان کے قائم مقام امیر ڈاکٹر شفیق امینی نے گرفتاری سے قبل چارسدہ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیہ کی رہائی سے پاکستان کے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسلمان کسی بھی صورت اپنے نبیﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ عاشقان رسولﷺ اپنی جانیں قربان کرنے کیلیے تیار ہیں،حکومت ہوش کے ناخن لے،ہم پرامن لوگ ہیں،پولیس مظاہرین کو مشتعل کررہی ہے،گرفتار رہنمائوں اور کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے۔
ڈاکٹر شفیق امینی نے کہا کہ انہوں نے جیل بھرو تحریک کی کال دی تھی اور سب سے پہلے وہ گرفتاری پیش کر رہے ہیں۔
کراچی
آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف تحریک لبیک پاکستان کے تحت کراچی کے علاقے بہادر آباد میں بہار شریعت مسجد کے سامنے نماز جمعہ کے بعد مظاہرین جمع ہونا شروع ہو گئے۔
بہادر آباد میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیےپولیس نے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔
مظاہرین اور پولیس میں تصادم کے بعد کارکن مرکزی روڈ پر آگئے۔
تحریک لبیک نے پریس کلب تک ریلی کا اعلان کیا تھا۔ پولیس اور رینجرز کی نفری ریلی روکنے کے لیے راستوں پر تعینات کی گئی۔
شارع فیصل پر بھی بھاری نفری تعینات رہی۔ اس کے علاوہ کراچی میں مختلف مساجد کے باہر رینجرز کے اہلکار تعینات رہے۔ عام طور پر مساجد کے باہر نماز جمعہ کے موقع پر پولیس کے چند ایک اہلکار موجود ہوتے ہیں لیکن اس مرتبہ رینجرز کے خاصی تعداد میں اہلکار موجود تھے۔
رکاوٹوں کے باوجودد ریلی کلیئے کے شرکا مزار قائد کے قریب نمائش چورنگی پر پہنچ گئے ہیں۔ بعد ازاں مظاہرین صدر میں پریس کلب تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
لاہور
لاہور میں داتا دربار کے قریب مظاہرہ کیا گیا۔ ہزاروں عاشقان رسولﷺ آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف سراپا احتجاج رہے۔ مظاہرے میں تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی کے صاحبزادے بھی مظاہرے میں شریک تھے۔
راولپنڈی
راوالپنڈی میں مری روڈ پر تحریک لبیک کے ہزاروں کارکن آسیہ کی بریت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے ہاتھوں میں پرچم اور پلے اٹھا رکھے تھے۔ پولیس کی بھاری نفری لیاقت باغ میں موجود تھی لیکن آسیہ کی بریت کے خلاف پھر بھی احتجاج ہوا۔
البتہ مظاہرین کو فیض آباد پہنچنے سے روکنے کیلیے پولیس کی بھاری نفری موجود رہی۔ مظاہرین حکومت کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ گساتخ رسول کی رہائی کسی صورت برداشت نہیں،انہیں پھانسی پر لٹکایا جائے۔
ایبٹ آباد
ایبٹ آباد میں بھی مظاہرہ کیا جا رہا ہے،مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ آسیہ مسیح کوسزائے موت دیجائے۔
شبقدر
شبقدر میں جےیو آئی (ف) کے تحت آسیہ مسیح کی بریت کے خلاف مظاہرہ کیاگیا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے۔مظاہرین نے آسیہ کی بریت کے خلاف نعرے لگائے،گستاخ رسول کی سزا موت ہے۔مظاہرین نے کہا کہ حکومت نے مغربی دینا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں۔
تحریک لبیک کی ہڑتال کی کال پر جمعہ کو جزوی ہڑتال بھی ہوئی۔ ہڑتال ناکام بنانے کی سرکاری کوششوں کے باوجود لوگوں نے رضاکارانہ طور پر دکانیں بند رکھیں۔ کچھ نے تو اپنے بند دفاتر اور دکانوں کے باہر بینرز بھی لگائئے کہ وہ بطور احتجاج کاروبار بند رکھ رہے ہیں۔
مرکزی قائم مقام امیرتحریک لبیک پاکستان ڈاکٹر شفیق امینی نے بدھ کو ایک بیان میں ملک بھر میں تمام کاروباری مراکز، ٹرانسپورٹ، سرکاری و نجی ادارے بند رکھنے کی اپیل کی تھی۔
ڈاکٹر شفیق امینی نے ملک بھر میں تمام مسالک کے آئمہ و خطباء سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نمازِجمعہ کے اجتماعات میں آسیہ ملعونہ کیس پر سپریم کورٹ کے غیرشرعی فیصلے کے خلاف شعور اجاگر کریں اور اس غلط فیصلے پر روشنی ڈالیں۔
مساجد کے آئمہ اپنے منبروں کی طاقت سے دجالی میڈیا کا توڑ کریں۔ آسیہ ملعونہ کیس کے فیصلے کے خلاف نمازِجمعہ کے اجتماعات کے بعد پُرامن ریلیاں نکالی جائیں۔
ڈاکٹر شفیق امینی نے کہا کہ آسیہ ملعونہ کی رہائی کے خلاف احتجاج ہمارا حق تھا، لیکن ہم سے احتجاج کا جمہوری حق چھینا گیا۔ ہمارے پرامن دھرنوں میں پولیس اور فورسز نے ہنگامہ آرائی کی، پرامن اور نہتے مظاہرین پر سیدھی گولیاں برسائی گئیں۔
ملک کے مختلف علاقوں سے تحریک لبیک سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں علمائے کرام اور تنظیمی عہدے داروں کو دوبارہ غیر قانونی حراست میں لیا گیا۔