پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے ایک رہنما ارمان لونی بلوچستان میں پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئے ہیں۔
اے این پی کے افراسیاب خٹک، پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر سمیت سیاسی رہنمائوں نے اس قتل کی مذمت کی ہے۔
پی ٹی ایم کے محسن داوڑ کا کہنا ہے کہ لورالائی میں پی ٹی ایم دھرنے کے خلاف پولیس کریک ڈائون کے دوران ارمان لونی کو قتل کیا گیا۔
محسن داوڑ نے کہا کہ کارکن پرامن رہیں، ریاست کو اس قتل کی قیمت چکانی پڑے گی۔
ارمان لونی پی ٹی ایم کی کور کمیٹی کے رکن تھے۔ ان کی بہن وڑانگہ لونی بھی پی ٹی ایم کی ایک فعال کارکن ہیں اور کئی جلسوں سے خطاب کر چکی ہیں۔
محسن داوڑ نے جس دھرنے کا ذکر کیا وہ لورالائی میں ڈی آئی جی آفس پر دہشت گرد حملے کے خلاف دیا جا رہا تھا۔
بی بی سی اردو کے مطابق پی ٹی ایم کے جلیل افغان نے بتایا کہ ہفتہ کو دھرنا ختم ہوگیا تھا جس کے بعد ارمان لونی پارک میں چائے پی رہے تھے کہ پولیس اہلکار وہاں آئے اور تشدد کیا جس کے دوران سر پر چوٹ آنے سے ارمان لونی ہلاک ہوگئے۔
بی بی سی کے رابطہ کرنے پر لورالائی پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد یہ معلوم ہوسکے گا کہ ان پر تشدد ہوا ہے یا نہیں۔
ارمان لونی کی موت کی خبر افغانستان میں پشتو ذرائع ابلاغ نے بھی نشر اور شائع کی ہے۔
پی ٹی ایم کے کارکنوں نے ارمان لونی کی لاش کے ساتھ احتجاج بھی کیا۔
پی ٹی ایم کی پولیس سے دھینگا مشتی کے بعد رہنما گرفتار