پشاور یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نےحیران کن دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ پشتو جنات کی زبان ہے۔
پشاور یونیورسٹی کے پروفیسرجاوید خلیل نے بتایا ہے کہ پشتو زبان کے آغاز کے بارے میں گزشتہ ایک صدی سے بحث چل رہی ہے مگر اب تک اس کے منبع کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔
ڈاکٹر خلیل نے پختونوں کویہودی قبائل سے جوڑنے والے نظریے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پختون لوگوں کی بنیاد سراسر اسلامی نظریات پر قائم ہے مگر اب پشتو زبان کے بارے میں کچھ ایسے انکشافات سامنے آئے ہیں جنہوں نے سب لوگوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اللہ تعالی نے حضرت سلمانؑ کو افغان نامی بیٹے سے نوازا اور افغان نے اپنے باپ سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس کو جنات کی زبان کا علم سکھا دیا جائے جس پر حضرت سلمانؑ نے اپنے بیٹے کو جنوں کی زبان سکھا دی۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ موجودہ پشتو زبان ہی درحقیقت جنوں کی زبان تھی جو حضرت سلمانؑ نے اپنے بیٹے کو سکھائی تھی۔
انہوں نے بتا یا کہ تحقیق کے مطابق حضرت دائودؑکے بیٹے حضرت سلمانؑ کو ان کے والد کی جانب سے کئی کمالات وراثت میں ملے تھے جن میں ہوا پر حکمرانی ،پلک چھپکنے میں دور کے فاصلے طے کر لینا اورجانوروں ،پرندوں، حشرات لارض اور جنوں کی بولیاں سمجھنے کا علم بھی تھا۔