پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا اور اس سلسلے میں مختلف تقریبات ہوئیں،پاکستان اور کشمیر کو ملانے والے مظفر آباد کے کوہالا پل سمیت مختلف مقامات پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی، بچوں نے سہیلی سرکار پل سے آزادی چوک تک مارچ کیا۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عام تعطیل رہی، ملک بھر میں ریلیاں نکالی گئیں اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کیا گیا۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر تقریب میں وفاقی وزیر امور کشمیر اور دیگر نے شرکت کی اور صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
صدر مملکت عارف علوی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے لیے مظفر آباد پہنچ گئے۔وزیر اعظم آزاد کشمیر اور کابینہ کے ارکان نے صدر مملکت عارف علوی کا مظفر آباد میں ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔
یوم یکجہتی کشمیر پر مظفر آباد میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس ہوا، جس سے صدر پاکستان عارف علوی نے خطاب کیا۔
یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر ارکان اسمبلی کےساتھ اقوام متحدہ کے دفتر میں مذمتی قرارداد جمع کرائی۔
کوہالہ پل پر مرکزی تقریب میں انسانی ہاتھوں کی زنجیربنائی جائے گی، مرکزی تقریب میں پاکستان کے وزراء بھی شرکت کریں گے۔یوم یکجہتی کشمیر منانے کا آغاز 1990ء میں ہوا تھا، جس کا مقصد بھارتی مظالم کا شکار کشمیری عوام کی حمایت ہے۔