گھوٹکی میں مبینہ طور پر دو سال قبل قتل ہونے والی لڑکی کو کراچی سے زندہ بازیاب کرالیا گیا۔
گھوٹکی پولیس کی نا اہلی سے بھی پردہ آٹھ گیا ہے جس نے دو سال قبل لڑکی کو مردہ قرار دیا تھا،لگتا ہے پولیس نے جان بوجھ کرواقعے کو غلط رنگ دیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی کی لاش نہر کے کنارے سے ملی تھی جس کی شناخت اس کے گھر والوں نے کی تھی،لڑکی کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا تھا جس کی رپورٹ موجود ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سسی شیخ نامی خاتون کو ملیرپولیس نے ایک کارروائی کے دوران کراچی میں سپر ہائی وے سے بازیاب کروایا اور حوالگی کے لیے گھوٹکی پولیس سے رابطہ کرلیا ہے۔
گرفتار ملزمہ سسی کا کہنا ہے کہ پہلے شوہرسے طلاق لینے کے بعد دوسری شادی کر کے شوہر کے ساتھ کراچی آگئی تھی۔
ملزمہ نے پولیس کو اپنےبیان میں بتایا کہ وہ اپنے مبینہ قتل کے مقدمے سے لاعلم تھی۔
ملزمہ سسی کے شوہر شعیب کا کہنا ہے کہ ایک ماہ فون پر بات چیت کے بعد شادی کا فیصلہ ہوا، جس کے بعد دونوں نے کراچی میں رہائش رکھنے کا فیصلہ کیا اور نکاح کے بعد یہی سکونت اختیار کرلی تھی۔
ملیر پولیس کی اس کارروائی کے بعد سسی کے قتل کے الزام میں قید چھ بے گناہ افراد نے رہائی کی امید لگالی ہے۔