امریکی ریاست ہوائی سگریٹ نوشی کی کم سے کم قانونی عمر کو بڑھاکر 100سال تک لیجانے پر غور کررہی ہے تاکہ سگریٹ نوشی کی روک تھام کوکامیاب بنایاجاسکے۔
سگریٹ نوشی پر پابندی کااطلاق موثر ریاستی اقدامات کے تحت 2024تک ہوجائے گاجس کے بعدریاست میں تمباکونوشی پر مکمل پابندی عائد ہوجائے گی۔
ریاست ہوائی اس وقت مرحلہ وار طریقے سے سگریٹ نوشی کی موجودہ قانونی عمرکوآہستہ آہستہ بڑھا کر100سال تک لیجانے کیلئے کمربستہ ہےجس کے تحت 2024تک ریاست میں تمباکونوشی پرمکمل پابندی عائد کردی جائےگئی۔
امریکی ریاست ہوائی میں سگریٹ نوشی کیخلاف پہلے سے ہی سخت قوانین نافذہیں لیکن ڈیموکریٹک سیاستدان رچرڈکریگن کو پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر ہیںکاکہنا ہے کہ اس وقت انسانی تاریخ کے قدیم ترین آرٹ فیکٹ پرمکمل پابندی کی شدیدضرورت ہے۔
ہوائی ٹریبون کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر رچرڈ کریگن کاکہنا تھا کہ میں سگریٹ نوشی پر مکمل پابندی کے اس گروہ کاحصہ ہوں جو اس معاملے پر مکمل طورپرہم خیال ہے۔
انہوں نے کہاکہ سگریٹ نوشی ایک انتہائی بری لت جبکہ یہ صنعت بھی انتہائی بدترین اور بری ہے جس کاخاتمہ ضروری ہے۔
اس وقت ریاست ہوا ئی میں سگریٹ نوشی کی قانونی عمر 21سال ہے جس پرپابندی کیلئے ایک نئی اورانوکھی تجویزپیش کرتے ہوئے ڈاکٹر رچرڈ کریگن نےحکومت سے مطالبہ کیا ہےکہ تمباکونوشی کی قانونی عمربتدریج بڑھاتے ہوئے اگلے سال 2020میں بڑھاکر30سال جبکہ 2021میں 40سال،2022میں 50سال اور 2023 میں 60سال کردیاجائے اوراس کے فوری بعد 2024 میں سگریٹ نوشی کی قانونی عمر کو 100سال کردیا جائے۔
ڈاکٹر رچرڈ کریگن سگریٹ نوشی ترک کرچکے ہیںکاکہنا ہے کہ پابندی کیلئے ان کابل تیار ہے جبکہ وہ کسی بھی قانونی چیلنج سے نمٹنے کیلئے بھی تیارہیں۔
ان کاکہناتھاکہ ریاست اپنے شہریوں کی حفاظت کی ذمہ دار ہے اس لئے وہ اس بل کی مکمل حمایت چاہتےہیں۔
وہ نہیں چاہتے کہ کسی بھی نسخہ کے تحت کسی کوبھی منشیات کاآسان حصول ہوسکے۔اس وقت پانچ لاکھ سے زائد لوگ سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جس کے روک تھام ناگزیرہوچکی ہے۔