عبد العلیم خان (فوٹو فائل)

پانامہ اسکینڈل میں پنجاب کے سینئر وزیر علیم خان گرفتار

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما عبدالعلیم خان کو پانامہ اسکینڈل میں گرفتار کرلیا ہے۔ ان پر متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں آف شور کمپنیاں بنانے کا الزام ہے۔

پانامہ اسکینڈل میں ہی سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔

گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوا دیا ہے۔ علیم خان پنجاب کابینہ میں سینئر وزیر کے عہدے پر فائز ہیں۔

علیم خان بدھ کو چوتھی بار نیب دفتر لاہور پیش ہوئے جہاں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

علیم خان کی گرفتاری ۔ وزیراعلی پنجاب نےاہم اجلاس طلب کرلیا

نیب کی جانب سے بڑی گرفتاریوں کا امکان

علیم خان پونے گیارہ بجے کے قریب ٹھوکرنیاز بیگ پر موجود نیب کے دفتر پہنچے جہاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج جس حوالے سے طلب کیا گیا اس پر واپسی پر بات کروں گا۔

نیب کے دفتر سے علیم خان کا اسٹاف اکیلے روانہ ہوا اور سینئر وزیر نیب کے دفتر سے باہر نہیں آئے۔

ترجمان نیب نے علیم خان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سینئر وزیر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بعد ازاں نیب نے ایک چارج شیٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ علیم خان کو پانامہ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے آمدن سے زائد اثاثے بیرون ملک بنائے، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں آف شور کمپنیاں بنائیں۔

نیب نے کہا کہ علیم خان نے ریکارڈ میں ردوبدل کی کوشش کی تھی جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔

نیب کا کہنا ہے کہ پارک ویو ہائوسنگ سوسائٹی کے سیکریٹری اور رکن صوبائی اسمبلی کے طور پر علیم خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا اور اس طرح پاکستان میں اور بیرون ملک آمدن سے زائد اثاثے بنائے۔

نیب کی جانب سے علیم خان کے خلاف چارج شیٹ
نیب کی جانب سے علیم خان کے خلاف چارج شیٹ

نجی ٹی وی کے مطابق عبدالعلیم خان کو گرفتار کرنے سے پہلے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور دیگر ذمہ داران کو بھی باقاعدہ طور پر اعتماد میں لیا گیا اور نیب آفس میں طلب کرنے کے بعد سوالات کئے گئے اور اطمینان نہ ہونے پر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

علیم خان کا عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ

علیم خان نے حراست کے بعد سینئر وزیر کےعہدے سے استعفیٰ دے دیا۔،پنجاب حکومت نے عبد العلیم خان کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔علیم خان کے خاندانی ذرائع نے ان کے استعفی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیم خان مقدمے میں گرفتاری کے باعث سینئر وزیر کے عہدے سے مستعفی ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے خلاف کیسز کا سامنا کروں گا اور مجھے عدالت سے انصاف کی امید ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان نے استعفی وزیراعلیٰ کو بھجوا دیا ہے اورصوبائی وزیر کی گرفتاری کے بعد پنجاب حکومت نے آئندہ کی حکمت عملی پر غور شروع کردیا ہے کہ بلدیات اور منصوبہ بندی کیسے چلائی جائیں۔

خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ علیم خان اپنے خلاف کیس اور گرفتاری کا عدالت میں سامنا کریں گے،امید ہے عدالت سے انصاف ملے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیر بلدیات پنجاب علیم خان نےاستعفے کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔

نیب نے علیم خان کوتفتیش کیلئے حراست میں لیا ہے، فیاض الحسن چوہان

دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب)نے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کوانویسٹی گیشن کیلئے حراست میں لیا ہے ۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ علیم خان دوسری بار نیب میں پیش ہوئے لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی چیخ و پکار سنائی نہیں دی،ان کا کہناتھا کہ نیب کو حق حاصل ہے وہ کسی بھی شخص طلب اور گرفتار کر سکتی ہے ،ہم مسلم لیگ (ن)اور پیپلزپارٹی کی طرح چیخ و پکار نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سینئر وزیر پنجاب کیخلاف کوئی ریفرنس دائر نہیں ہوا نیب نے صرف انویسٹی گیشن کیلئے حراست میں لیا ہے ان سے اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی ،وزیر بلدیات عبدالعلیم خان مقدمات کا سامنا کریں گے ۔

واضح رہے کہ علیم خان سنہ 2011 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ، گزشتہ سات سال سے وہ اس جماعت سے وابستہ ہیں ۔ اس سے قبل وہ مشرف دور میں وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔