افغانستان کے صدر اشرف غنی کی جانب سے پاکستان میں کھلی مداخلت پر سخت اشتعال پایا جاتا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی اس پر ردعمل دیا ہے۔
اشرف غنی نے پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم) کا نام لیے بغیر جمعرات کی صبح دو ٹوئیٹس میں کہا کہ حکومت افغان کو خیبرپختون خواہ میں پرامن مظاہرین اور سماجی کارکنوں کے خلاف ہونے والے تشدد پر سخت تشویش ہے۔ ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمارے خطے اور مجموعی سلامتی کیلئے خطرے بنی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اٹھنے والی سول سرگرمیوں کی حمایت کرے۔ بصورت دیگر اس کے دور رس منفی نتائج ہوں گے۔
The Afghan government has serious concerns about the violence perpetrated against peaceful protestors and civil activists in Khyber Pakhtunkhwa and Balochistan.
— Ashraf Ghani (@ashrafghani) February 7, 2019
یہ بیان داغنے والے اشرف غنی ان دنوں سخت سیاسی دبائو کا شکار ہیں کیونکہ امریکہ طالبان مذاکرات میں انہیں جگہ نہیں ملی اور پھر بدھ کو ختم ہونے والی ماسکو کانفرنس میں انہیں نہیں بلایا گیا۔ ماسکو کانفرنس میں افغانستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندے اور طالبان کے درمیان افغان امن عمل پر بات چیت ہوئی ہے۔ اس کانفرنس میں پاکستان کے لیے سابق افغان سفیر عمر ذخیوال بھی شریک تھے اور مشترکہ اعلامیہ بھی انہوں نے ہی تیار کیا جس میں غیرملکی انخلا اور طالبان رہنمائوں پر پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
تاہم اشرف غنی کی حکومت تمام تر کوششوں کے باوجود نہ تو یہ کانفرنس رکوا سکی اور نہ ہی اس میں شرکت کر پائی۔
افغان صدر کے بیان کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ’’کھلی مداخلت‘‘ قرار دیا۔ ٹوئٹر پر انہوں نے کہاکہ ہم صدر اشرف غنی کی ٹوئیٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ ایسے غیرذمہ دارانہ بیانات محض کھلی مداخلت ہیں۔ افگان قیادت کو افغان عوام کی دیرینہ اور سنجیدہ شکایات پر توجہ دینی چاہیے۔
We reject the tweet by President Ashraf Ghani. Such irresponsible statements are only gross interference. Afghan leadership needs to focus on long-standing serious grievances of the Afghan people.
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) February 7, 2019
وزیرخارجہ کے علاوہ عوام نے بھی سوشل میڈیا پر اشرف غنی کے بیان کی سخت مذمت کی ہے اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ ان پشتونوں کی فکر کریں جنہیں امریکی فوج افغانستان میں روز قتل کررہی ہے۔
ادھر پی ٹی ایم نے کرم تنگی ڈیم کی تعمیر کے خلاف جمعرات کو ایک احتجاجی جرگہ منعقد کیا جس میں ڈیم کی تعمیر کی مخالفت کا اعلان کیا گیا۔