چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی شہباز شریف پر حکمران جماعت کی طرف سے اٹھنے والے اعتراضات کے معاملے پر پی اے سی کا ان کمیرہ اجلاس متوقع ہے۔
نیب کی زیر حراست مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانے کے خلاف حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے انہیں ہٹانے کی تحریک زور پکڑتی جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل ارشد داد نے بھی پی آئی سی کی چیئرمین شپ سے شہباز شریف کو ہٹانے کا با ضابطہ مطالبہ کیا گیا ہے۔
حکمران جماعت کی جانب شہباز شریف پر اعتراضات اور انہیں چیئرمین شپ سے ہٹانے کے مطالبے کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اِن کیمرہ اجلاس متوقع ہے ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)کی طرف سے بھی ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز پیش کردی گئی ہے ۔
مسلم لیگ (ن) کے ارکان کاکہنا تھا کہ پی اے سی کو داخلی اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اعتراضات کا جائزہ لینا چاہیے۔
ان کیمرہ اجلاس بلانے کی تجویز شیخ روحیل اصغر نے کی تھی جس پر دیگر اراکین بھی متفق تھے۔
جلد پی اے سی کا داخلی اجلاس متوقع ہے ان کیمرہ اجلاس کے فیصلوں کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دینے نہ دینے کا فیصلہ نہ ہوسکا ہے۔