سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کی فائل فوٹو
سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کی فائل فوٹو

نیب نے سابق وفاقی وزیرکامران مائیکل کو گرفتار کر لیا

نیب نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بندر گاہ و جہاز رانی کامران مائیکل کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

ذرائع کے مطابق نیب اہلکاروں نے کامران مائیکل کو لاہورسے گرفتار کیا،کامران مائیکل پر ایک ارب 50 لاکھ کی کرپشن کا الزام ہے۔

نیب اعلامیے کے مطابق سابق  وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی کامران مائیکل نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی اراضی کی الاٹمنٹ میں بے قاعدگیاں کیں جس پرانہیں حراست میں لیا گیا انہیں کل احتساب عدالت کراچی میں پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کامران مائیکل پر بحیثیت  وفاقی وزیر بندرگاہ و جہاز رانی اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے،نیب کافی عرصے سے ان کے خلاف تحقیقات کررہی تھی۔

ترجمان نیب کے مطابق کامران مائیکل پر کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں غیر قانونی طور پر 3 کمرشل پلاٹ لینے کا الزام ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پلاٹوں کے عوض کامران مائیکل نے بھاری رشوت لی اور انہوں نے 2013 میں افسران پر غیرقانونی الاٹمنٹ دینے کیلئے دباؤ ڈالا۔

ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ کامران مائیکل پر اسی طرح کے 16 پلاٹس کے حوالے سے ریفرنس بھی فائل کیا گیا ہے۔

ن لیگی رہنما کامران مائیکل اقلیتوں کی مخصوص نشست پر مارچ 2012 سے تاحال سینیٹر ہیں۔
اس کے علاوہ وہ سابق وزرائے اعظم میاں نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں مختلف وزراتوں پر وزیر کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور سے ہی سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

واضح رہے کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف، رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق بھی نیب کی حراست میں رہنے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔