این آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری کرنا ہوگا، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے جس نے اس ملک کا دیوالیہ نکالا جب کہ لٹیروں کواین آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری کرنا ہوگا۔

بلوکی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ طاقت ورلوگ جو زمینوں پرقبضہ کر کے بیٹھے ہوئے ہمیں وہاں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے اورجنگل بنانے ہیں ، پاکستان دنیا میں آٹھویں نمبرپرہے جو ماحول کے حساب سے خطرے میں ہیں، جنگلات کی کمی ہمارے لیے زندگی اور موت کا سوال ہوگیا ہے۔ آگے حالات برے نظر آرہے ہیں، خشک سالی آجائے گی، شہروں میں آلودگی بڑھتی جائے گی اور بارشیں کم ہوجائیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں سب سے کم جنگلات ہیں، جو بڑے بڑے جنگلات تھے وہ سب تباہ ہوگئے، پچھلے دس سالوں میں شہروں میں درخت کاٹے گئے جس کے باعث آلودگی بڑھی، ہمیں جنگلات کی کٹائی آنے والی نسل کی بہتری کے لیے روکنی ہے جب کہ ہمیں اپنے شہروں سے بھی پارکوں پر جو قبضے کیے جارہے ہیں انہیں بچانا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اگلے 5 سال دس ارب درخت لگانے ہیں، کے پی کے میں شجر کاری کی مثال سب کے سامنے ہے جس کی تعریف دنیا میں کی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں دو این آراو نے ملک کومقروض کیا، ان آر او کی وجہ سے طاقت ور لوگوں نے سوچا کہ چوری کی کوئی سزا نہیں ہوتی، این آراوسےکرپٹ لوگوں کوحوصلہ ملا، نوازشریف اورزرداری نے 5،5 سال حکومت کی اورپھر پچھلے دس سال میں پاکستان کا قرضہ 30 ہزارارب تک پہنچ گیا، آج روپیہ گرنے کی وجہ بھی یہی ہے جس کے باعث مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان مزید نے کہا کہ ہم کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے جس نے اس ملک کا دیوالیہ نکالا جب کہ لٹیروں کواین آراو دینے کا مطلب ملک سے غداری کرنا ہوگا۔