وفاقی وزیر امین الحق نے وفاقی کابینہ میں پارٹی رہنماؤ پر بغاوت کے مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا
وفاقی وزیر امین الحق نے وفاقی کابینہ میں پارٹی رہنماؤ پر بغاوت کے مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا

قائمہ کمیٹیوں کے معاملے پرمتحدہ حکومت سے ناراض

متحدہ قومی موومنٹ اور حکومت کے درمیان اختلافات کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ گئے، ایم کیوایم نے حکومت سے دو قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی۔
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیاہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی قائمہ کمیٹی کے اجلاسوں میں شریک نہیں ہوں گے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق متحد ہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف کے درمیان قائمہ کمیٹیوں میں مناسب نمائندگی نہ ملنے پراختلافات بڑھ گئے ہیں جس پر رابطہ کمیٹی نے اپنے اراکین اسمبلی کو اجلاسوں میں جانے سے روک دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایم کیوایم نے حکومت سے دو قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی ہے جبکہ حکومت ایم کیو ایم کو ایک کمیٹی کی چیئرمین شپ دے رہی ہے ۔
رہنما ایم کیو ایم امین الحق کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں میں ہمارے اراکین کی نامزدگی ہمارے مشورے سے نہیں ہوئی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کو دو قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ دی جائے۔

اس مطالبے کے بعد متحدہ کی جانب سے اپنے اراکین اسمبلی کو اسلام آباد جانے سے روک دیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کا کہنا تھا کہ حکومت کے ساتھ چلنا ہے یا نہیں ، اس کا فیصلہ بھی اجلاس میںرابطہ کمیٹی ہی طے کرے گی۔

واضح رہے گزشتہ ماہ حکومت اور ایم کیو ایم کے اختلافات کی خبریں اس وقت سامنے آئیں جب تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے خواجہ اظہارالحسن سے اسمبلی میں احتجاج کے دوران ساتھ نہ دینے کا شکوہ کیا۔