میر استعفیٰ سندھ حکومت کے آمارانہ طرز کو آشکار کردے گا۔فائل فوٹو
میر استعفیٰ سندھ حکومت کے آمارانہ طرز کو آشکار کردے گا۔فائل فوٹو

سندھ کے اسکولوں میں بھینسیں پڑھ رہی ہیں

سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ سندھ میں بدعنوانی انتہا کو چھو رہی ہے، اگر کوئی دیانت دار اور قابل شخص پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین ہو تو پانچ سال بعد دوسری جے آئی ٹی بنانی پڑے گی۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی چیئرمین شپ حزب اختلاف کو نہیں دینا چاہتی حالانکہ میثاق جمہوریت میں پی اے سی قائد حزب اختلاف کو دینے کا عہد کیا گیا تھا، اس پر بینظیر بھٹو نے بھی دستخط کیے تھے۔

فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ کے اسکولوں میں بچوں کی جگہ بھینسیں پڑھ رہی ہیں۔ صحت کا شعبہ برباد ہو چکا ہے، سانگھڑ کے اسپتال میں 20 اسپیشلسٹس کی جگہ ہے اور وہاں صرف ایک اسپیشلسٹ کام کر رہا ہے۔
ان کا کہناتھاکہ کراچی میں سیورج کے پانی کے بارے میں ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ 2006 سے کراچی کے تمام سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ بند تھے، اس وقت 300 ملین گیلن سیوریج کا پانی سمندر میں ڈالا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے سمندری آلودگی پھیل رہی ہے۔

کراچی میں ٹرانسپورٹ کے بارے میں انہوں نے انکشاف کیا کہ اس شہر میں 2004 میں آخری بار نئی بسیں آئیں۔ یہاں 25000 بسوں کی ضرورت ہے جبکہ اس وقت صرف 4623 بسیں چل رہی ہیں۔ منی بسوں کو ملا لیا جائے پھر بھی یہ تعداد بمشکل 11000 ہوتی ہے۔