قومی اسمبلی اور سینیٹ کے11ارکان کی خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں،جن میں سب سے زیادہ ارکان ن لیگ کے ہیں، دوسرا نمبر پاکستان پیپلز پارٹی جبکہ تیسرا پی ٹی آئی کا ہے۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کو سب سے زیادہ 12 مقدمات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحقیقات جاری ہیں، 446 ممبران پارلیمنٹ میں سے صرف 11 نشانے پر ہیں۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیساتھ تحریک انصاف بھی زد میں ہیں۔ نیب کی جانب سے سابق صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی اور پرویز خٹک سمیت دیگر کو نوٹسز جاری ہو چکے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ سکینڈل میں جبکہ سعد رفیق کو پیراگون سکینڈل میں کرپشن الزامات پر گرفتار کیا۔
شاہد خاقان عباسی پر ایل این جی، خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ، ریاض پییرزادہ پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مریم اورنگزیب کے خلاف اثاثہ جات کیسز پر نیب انکوائری جاری ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور کوچیئرمین آصف زرداری کیخلاف پارک لین انکوائری جبکہ خورشید شاہ کے خلاف اثاثہ جات کیس کی چھان بین ہو رہی ہے۔
ارکان پارلیمنٹ میں کرپشن کے سب سے زیادہ مقدمات سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف ہیں۔ سابق وزیراعظم رینٹل پاور سمیت ایک درجن مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
حکمران جماعت تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ میں کرپشن کیس صرف ایک رکن وزیر دفاع پرویز خٹک کے خلاف ہے۔ نیب خیبر پختونخوا نے ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی سفارش کر رکھی ہے۔