لاہورہائی کورٹ نے 2019 حج پالیسی کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ یہ انتظامی معاملہ ہے عدالت کیسے مداخلت کر سکتی ہے،اگر درخواست گزار کو یہ پالیسی پسند نہیں تو حکومتی نمائندوں کو ووٹ نہ دیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں حج پالیسی 2019 کے خلاف دائر درخواست پرسماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا حکومت نے حج اخراجات پرسبسڈی نہیں دی۔
درخواست گزار نے کہا حکومت نے حج اخراجات میں غیر ضروری اضافہ کر دیا، عدالت حج پالیسی 2019 کالعدم قرار دے۔
عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ حکومت کہتی ہےکہ حج صاحب استطاعت کے لئے فرض ہے۔ حکومت آئین کے تحت پالیسی بنانے میں خود مختار ہے۔عدالت نتظامی معاملات میں کیسے مداخلت کرسکتی ہے۔ اسلام بہت بڑا سوشل آرڈر ہے۔ نماز پڑھانے کے لیے تو کوئی ہمارے پاس رٹ لے کر نہیں آتا۔ اگر آپ کو یہ پالیسی پسند نہیں ہے تو آپ ان کو ووٹ نہ دیں دوسرے کسی کو دے دیں۔
عدالت نے حج پالیسی کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔