لاہور ہائیکورٹ نے شراب کی فروخت کیخلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا

لاہور ہائی کورٹ نے شراب کی فروخت کے خلاف درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور لاہور کے بڑے ہوٹل کے مالکان کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی تھی کہ حکومت کی جانب سے جاری لائسنس کی آڑ میں ہر روز شراب فروخ کی جا رہی ہے۔شراب کی کھلے عام فروخت کے خلاف آئینی درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا تھا کہ عدالت ہوٹلوں کو حکومت کی جانب سے جاری لائسنس معطل کرے۔

درخواست میں کہا گیا کہ غیر مسلم کو خاص تہوار پر شراب فروخت کرنے کی اجازت ہے لیکن ہوٹل مسلم اور غیرمسلم سب کو روزانہ کی بنیاد پر شراب فروخت کر رہے ہیں۔

عدالت سے استدعا کی گئی کہ وہ کو حکومت کی جانب سے جاری لائسنس معطل کرے اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال نے درخواست درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسے ناقابل سماعت قرار دیا اور اسے مسترد کردیا۔