سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ ایران خود دہشتگردی برآمد کرنے والا ملک ہے لیکن دوسروں پر دہشت گردی کا الزام لگارہا ہے، ایرانی وزیر خارجہ دہشت گردی کے پھیلاؤ کا ذریعہ ہیں۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں سعودی وزیر خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے دہشت گردی کے الزام پر تعجب کا اظہار کرتے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ خود دہشتگردی کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ ہیں ان کا الزام لگانا حیران کن ہے۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پاکستان سے تعلقات کو نہایت اہمیت دیتا ہےاورپاکستان کو معاشی طور پر مستحکم ملک دیکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ ترقی یافتہ اور مستحکم پاکستان دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور سرمایہ کاری کررہے ہیں، ہمارا مقصد ہر سطح پر تعلقات کو مستحکم کرنا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم پاکستان میں بیس ارب ڈالکرز کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ دس ارب ڈالرز کی لاگت سے گوادر میں آئل ریفائنری قائم کریں گے۔
ایران کیلئے کبھی مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہیں گے: شاہ محمود
اس موقع پروزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کی ایرانی وزیر خارجہ سےگزشتہ روز ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، ایران میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، ایرانی وزیر خارجہ سے کہا پاکستان کبھی بھی ایسے واقعے کی اجازت نہیں دے گا، ایرانی وزیر خارجہ کو یقین دلایا کہ پاکستان افسوسناک واقعے پر بہت اپ سیٹ ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ پاکستان دہشت گردی کا سختی سے مخالف ہے، دہشت گردی ہماری پالیسی کبھی نہیں رہی، ایران ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہم ان کے لیے کبھی مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ایران کی سالمیت اور علاقائی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں، امید کرتے ہیں کہ ایران بھی ہماری علاقائی خود مختاری کا احترام کرے گا، اگر کوئی مسائل ہیں تو ان پر بات ہوسکتی ہے، اگر کوئی ثبوت ہیں تو ایران ہم سے شیئر کرسکتا ہے، ہم تعاون کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران کے ساتھ پہلے بھی تعاون کرتے رہے ہیں، اپنے ہمسائے کے ساتھ مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھیں گے۔