سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فائل فوٹو
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی فائل فوٹو

دہشتگری کا خطرہ، جناح اسپتال میں نواز شریف کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی

سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر نواز شریف کی جناح اسپتال میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے،جناح اسپتال میں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی تعینات کردیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظرسابق وزیر اعظم نواز شریف کی جناح ہسپتال میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، پولیس نے جناح اسپتال اور اطراف میں 27 مقامات کو انتہائی حساس قرار دے دیا، پولیس اور حساس اداروں کی رپورٹ کے بعد جناح اسپتال میں سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی تعینات کردیے گئے ہیں جب کہ ملکی صورتحال کے پیش نظر لاہور میں بھی سکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور اعلی حکام کی جانب سے ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے جناح اسپتال میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف سے ملاقات کی جس میں پارٹی ودیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور نوازشریف 48 منٹ کی ملاقات میں علاج سے مطمن نہیں دکھائی دیے۔

اپوزیشن لیڈر نے اسپتال پہنچتے ہی میڈیکل بورڈ کو کمرے میں بلا لیا اور نواز شریف کے ٹیسٹ اور علاج پر ڈاکٹرز سے صلاح مشورے کیے۔ بعد ازاں غیررسمی گفتگو میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا علاج ہونا چاہیے ان کا علاج بہتر نہیں ہورہا جب کہ میری کمر میں تکلیف ہے اس کا بھی علاج چل رہا ہے، آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا کیس جھوٹا ہے یہ بات عدالت میں بھی کہی ہے۔

ادھر جناح اسپتال کے پرنسپل عارف تجمل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 16 فروری کو نواز شریف کی رپورٹس ارسال کر دی گئی ہیں، آج حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی جب تک جیل انتظامیہ چاہے گی وہ اسپتال میں رہیں گے۔