عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت آج بھی جاری رہے گی۔آج بھارتی وکلا کی ٹیم گزشتہ روزپاکستانی وکلا ٹیم کی طرف سے اٹھائے گئے سوالوں کا جواب دیگی۔
گزشتہ روز کیس کے دوسرے روز کلبھوشن یادیو کے خلاف پاکستان نے اپنے دلائل دیے تھے جب کہ اس سے قبل بھارتی کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے۔
پاکستانی وکیل خاور قریشی نے گزشتہ روز دلائل میں کہا تھا کہ بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سےکوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے، ایک طرف بھارت نے عالمی عدالت سے رجوع کیا اور دوسری طرف پاکستان کے سوال کا جواب دینے سے بھارت تحریری انکار کر چکا ہے۔
پاکستان کے وکیل نے کہا بھارت نے کمانڈر جادیو کی شہریت کا ہی اعتراف نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسےکر سکتا ہے، بھارت بتائے قونصلر رسائی معاہدے کا کلبھوشن پر اطلاق کیوں نہیں ہوتا۔
وکیل خاور قریشی نے سوال کیا کلبھوشن جادیو کی شہریت سے متعلق ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا، بھارت نے نہیں بتایا کہ وہ حسین مبارک پٹیل ہے یا کلبھوشن جادیو، جب ایک شخص کی شناخت مصدقہ ہی نہیں تو قونصلر رسائی کیسی؟۔
واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کلبھوشن پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں اور بھارتی جاسوس تمام الزامات کا مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف بھی کر چکا ہے۔