قومی احتساب بیورو(نیب) نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کا دہشت گردی کا الزام افسوسناک ہے،میڈیامن گھڑت خبروں کی اشاعت سےقبل تصدیق کرلیاکرے۔
نیب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس اولین ترجیح ہے۔
نیب اعلامیہ کے مطابق نیب کاہرقدم قانون کےمطابق ہوتاہے،مجازعدالت سےاجازت لی جاتی ہے،
نیب اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ گرفتاری کی ٹھوس وجوہات پرعدالت ریمانڈ دیتی ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ افسوس ہے کہ سراج درانی اور ان کے اہل خانہ کو نیب کی دہشت گردی سے نہ بچاسکا۔
کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری اور ان کے گھر پر چھاپہ مارنے پر قومی احتساب بیورو کو شدید ترین تنقید کا نشانہ بنایا۔
مراد علی شاہ نے الزام لگایا کہ نیب اہلکار دیواریں کود کر سراج درانی کے گھر میں داخل ہوئے اور چادر و چادر دیواری کا تقدس پامال کیا، نوکروں نے نیب اہلکاروں کو روکا تو انہوں نے ملازمین کو زدو کوب کیا۔
انہوں نے کہا کہ پھر اہلیہ، بہو اور 3 بیٹیوں کو گھر سے باہر نکال کر لان میں کھڑا کردیا، ان سے بدتمیزی کی ان کے منہ پر سگریٹ کا دھواں چھوڑا اور عجیب فقرے کسے، صوبائی وزرا کو جب پتا چلا تو وہ آغا سراج درانی کے گھر گئے اور دھرنا دے کر احتجاج کیا۔