بھارت کو عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کے بعد ایک اور محاذ پر منہ کھانی پڑگئی۔پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کا خطرہ ٹل گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کا نام ’گرے لسٹ‘ میں برقرار رکھا جب کہ بھارت کی خواہش کی تھی کہ اس بار پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرا دیا جائے تاہم بھارت کو عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی سماعت کے بعد ایک اور محاذ پر منہ کھانی پڑی۔
پاکستان کو گزشتہ برس فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا جس پر پاکستان نے ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی معاونت کرنے جیسے الزامات کا جائزہ لیتے ہوئے سدباب کے لیے سخت اقدامات کیے۔
فنانشل ٹاسک فورس کے 6 روزہ اجلاس میں آئی ایم ایف، عالمی بینک، اقوام متحدہ، مالیاتی انٹیلی جنس یونٹس سمیت کئی عالمی اداروں نے اپنی رپورٹس میں پاکستان کی کاوشوں کا زکر کیا جس پر بھارتی پروپیگنڈے کے باوجود فنانشل ٹاسک فورس نے پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل نہیں کیا۔
واضح رہے کہ فنانشل ٹاسک فورس کا آئندہ اجلاس رواں برس مئی میں ہوگا جس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔
پاکستان مزید مثبت اقدامات ثابت کرنے میں کامیاب ہوگیا تو اس کا نام گرے لسٹ سے بھی نکالا جا سکتا ہے۔