وزارت آبی وسائل کے سیکریٹری شمائل احمد خواجہ نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارتی وزیرکی ٹویٹ پریشان کن نہیں ،اگربھارت مشرقی دریاؤں (راوی، ستلج اور بیاس) کا پانی روک بھی دے تو پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑیگا۔
وزارت آبی وسائل کے سیکریٹری خواجہ شمائل کا کہنا تھا کہ اگر بھارت مشرقی دریاؤں کا پانی روک کر اسے اپنے لوگوں کو فراہم کرے یا دیگر کاموں کیلیے استعمال کرے تو ہمیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ سندھ طاس معاہدہ اس کی اجازت دیتا ہے،سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارتی وزیر کی ٹوئٹ پریشان کن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دراصل بھارت دریائے راوی پر شاہ پور کنڈی ڈیم بنانا چاہتا ہے جبکہ اس منصوبے کو 1995 میں منسوخ کردیا گیا تھا تاہم اب وہ اسے تعمیر کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے حصے کے اس پانی کو استعمال کر سکے جو غیر مستعمل ہونے کے سبب پاکستان کی جانب بہہ کر چلا جاتا ہے۔
خواجہ شمائل نے کہا کہ اگر اب وہ اپنے عوام کیلئے ڈیم کی تعمیر کے ذریعے یا کسی اور طریقے سے پانی کو محفوظ بنا کر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہمارا اس سے کچھ لینا دینا نہیں۔
البتہ انہوں نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے مغربی دریاؤں(دریائے سندھ، چناب اور جہلم) کے پانی کا رخ موڑنے یا اسے استعمال کرنے کی کوشش کی تو ہم اس پر ضرور سخت اعتراض کریں گے کیونکہ اس پر ہمارا حق ہے۔