وزیراعظم عمران خان نے پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن کی تعریف کرتے ہوئے پاک فوج اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کردی اور کہا جوابی کارروائی کیلئے پاکستان وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر دفاع پرویز خٹک اور سینئر عسکری حکام بھی شریک ہوئے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس بھارتی دراندازی کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا، اس دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی طیاروں کی دراندازی کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی جب عسکری قیادت نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں سے آگاہ کیا، اجلاس کو پاک فضائیہ کے طیاروں کے فوری رسپانس کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا۔
اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی نے جارحیت کی اور جوابی کارروائی کے لیے وقت اور جگہ کا انتخاب خود کرے گا۔
اجلاس میں قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس بھی بلانے کا فیصلہ کیا گیا اور بھارت کی جانب سے فضائی دراندازی کا معاملہ فوری طور پر عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیکیورٹی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ زمینی اور فضائی سرحدی نگرانی کا مضبوط میکنزم موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بھارتی فضائی دراندازی کا معاملہ فوری طور پر عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت پاکستان یہ معاملہ او آئی سی، دوست ممالک اور اقوام متحدہ میں فوری طور پر اٹھائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کے لیے رابطے کریں گے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کے لیے مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا۔
اس سے قبل وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں، پاکستان کے چپے چپے کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستانی افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار ہے، بھارت انتخابات کے خاطر خطے کا امن تباہ کرنے پر تلا ہے۔
یاد رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے۔