وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بھارتی دراندازی پرسیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کوخط لکھ دیا ہے جس میں بھارت کی جانب سے ایل اوسی پرخلاف ورزی سے متعلق آگاہ کیا ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، بھارت نے پاک سر زمین کو بھی نشانہ بیانا جو پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت ہے اوربھارتی جارحیت سے خطے میں امن کو شدید خطرات لاحق ہوگئے جب کہ بھارت کی حکمران جماعت خطے میں جنگی جنون پیدا کرکے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ صورتحال کی کی نزاکت بڑھنے پر خط بھیج رہا ہوں، میرا خط سلامتی کونسل کے ارکان کو بھی بھجوایا جائے اور سلامتی کونسل پاکستان کے خلاف بھاری جارحیت کو فوری رکوائے۔ وزیر خارجہ کے خط کی کاپی اقوام متحدہ کے صدر کو بھی بھجوادی گئی۔
دوسری جانب وزیر خارجہ نے اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف بن احمد العثیمی کو بھی خط لکھ اور ان کی توجہ بھارتی جارحیت کی جانب مبذول کرائی۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی در اندازی بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی اور جارحانہ اقدام ہے، پاکستان حق حفاظت خود اختیاری کے تحت دفاع کا مکمل حق رکھتا ہے، بھارت نے پلوامہ واقعہ کو بنیاد بنا کر نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جارحیت خطے کے امن و امان کیلئے خطرہ بن چکی ہے، متحدہ عرب امارات سے کہا ہے بھارتی وزیرخارجہ کو اوآئی سی اجلاس میں شرکت کی دعوت واپس لیں، بصورت دیگر ہمیں اجلاس میں شرکت کے فیصلہ پرنظرثانی کرنا پڑے گی۔