ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاک فوج کےپاس جواب دینےکےعلاوہ کوئی چارہ نہیں تھا ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج صبح سےلائن آف کنٹرول پرکچھ مصروفیات چل رہی ہیں، پاک فوج کےپاس جواب دینےکےعلاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کیاپاکستان اس طریقےسےجواب دیتاجس طرح بھارت نےکیا، پاکستان ایک ذمہ دارریاست ہے،جارحیت کاجواب دینےکاحق رکھتاہے۔
پاک فوج نے فیصلہ کیاجواب کیلئے کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیں گے، ٹارگٹ کامقصد تھا حملےکی صورت میں کوئی جانی نقصان نہ ہو، آج صبح پاک فضائیہ نےایل اوسی پرمقبوضہ کشمیرمیں 6ٹارگٹ سیٹ کیے، ٹارگٹ لاک کرنے کے بعد ہم نے 6 کھلی جگہوں پر اسٹرائیکس کیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے دو جہازوں نے آج پھر دراندازی کی۔ پاک فضائیہ نے انہیں ٹارگٹ کی، ایک کا ملبہ پاکستان میں گرا، دوسرے کا سرحد پار گرا۔ہم نے آج کے ایکشن میں ایف 16 استعمال ہی نہیں کیا، بھارت کا دعویٰ جھوٹا ہے کہ پاکستان کا ایف 16 گرایا۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت خطے کو جنگ کی طرف لے کر جانا نہیں چاہتے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا پاکستان کی جانب سے امن کا پیغام ہے، بھارتی بھی آگے آئیں اور دیکھیں کہ کس طرح پاکستان اور بھارت کی صورت حال پورے خطے کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے میڈیا کو جابہ کا کرایا جانے والا دورہ بھی ملتوی کردیا ہے۔
یاد رہے پاکستان نے2بھارتی جنگی طیارےمارگرائے، ایک بھارتی طیارےکاملبہ پاکستانی حدودمیں گرا، جس کے بعد ایک بھارتی پائلٹ کوپکڑلیاگیا جبکہ دوسرےکی تلاش جاری ہے۔ایک بھارتی طیارےکاملبہ مقبوضہ کشمیرکی حدودمیں گرا اور مقبوضہ کشمیر میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ ہلاک ہوگئے۔