جاپان کے شہر ٹوکیو کے ہسپتال میں زیر علاج دنیا کے سب سے چھوٹے شیر خوار بچے کو کامیاب علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے، ہسپتال کے مطابق بچہ کا وزن پیدائش کے وقت صرف 268 گرام تھا، جس کی وجہ سے اسے دنیا کا سب سے چھوٹا بچہ تصور کیا جا رہا ہے جس کا علاج بھی کامیاب ہوا۔
ہسپتال کے مطابق بچہ اگست کے مہینہ میں ہسپتال کے ایمرجنسی سی سیکشن میں پیدا ہوا، اور پیدائش کے وقت بچہ اتنا چھوٹا تھا کہ ہاتھ کی دونوں ہتھیلیوں میں ہی پورا آجاتا تھا۔ پیدائش کے بعد ہسپتال کی جانب سے بچے کی بہتر طریقے سے دیکھ بھال کی گئی جس کے بعد ہسپتال کی جانب سے بچے کو پچھلے ہفتے گھر بھیجا گیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق اس غیر معمولی بچے کا علاج کرنے والے ڈاکٹر تکیشی اریمتسو نے کہا کہ یہ ریکارڈ پر آنے والااب تک کا سب سے چھوٹا شیرخوار بچہ پیدا ہوا تھا جسے ہسپتال سے کامیاب علاج کے بعد ڈسچارج کیا گیا۔
ڈاکٹر کے مطابق بچے نے پانچ ماہ ہسپتال میں گزارے جبکہ اب بچے کا وزن 3 کلو دو سو گرام ہے، اور بچے کی خوراک بھی اب نارمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ اس چیز کے امکانات ہیں کہ چھوٹے پیدا ہونے والے بچے بھی ہسپتال سے اچھی صحت لے کر جا سکتے ہیں۔‘
جبکہ ٹوکیو ہسپتال کے مطابق بچے کی ماں کا کہنا ہے کہ ’میں بس یہ کہ سکتی ہوں میں خوش ہوں کہ یہ اتنا بڑا ہوگیا ہے کیونکہ ایمانداری سے مجھے یقین نہیں تھا کہ یہ بچ پائے گا۔‘
کیو یونیورسٹی ہسپتال کے مطابق جاپان میں ایک کلو سے کم وزن میں پیدا ہونے والے بچوں کے زندہ بچ جانے کی شرح 90 فیصد ہیں لیکن وہ بچے جو 300 گرام یا اس سے کم وزن کے پیدا ہوں ان کے بچنے کی شرح 50 فیصد رہ جاتی ہے۔
اس سے پہلے دنیا کے سب سے چھوٹے بچے کی پیدائش جرمنی میں ہوئی تھی جس کا وزن 274 گرام تھا جبکہ جرمنی کے ڈیٹا بیس کے مطابق 2015 میں دنیا کی سب سے چھوٹی زندہ بچ جانے والی بچی بھی جرمنی میں پیدا ہوئی تھی جس کا وزن پیدائش کے وقت صرف 252 گرام ریکارڈ کیا گیا تھا۔