آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ سمیت مختلف ممالک کے فوجی کمانڈوں اور سفیروں کو فون کرکے بتایا ہے کہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان دفاع میں اس کا جواب دے گا۔
یہ بات پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے جمعہ کی شام ایک بیان میں کہی۔ یہ بیان اس وقت آیا جب پاکستان کی طرف سے بھارتی گرفتار پائلٹ ابھینندن کو واہگہ سرحد پر بھارت کے حوالے کیا جا رہا تھا۔
فوجی ترجمان نے ٹوئٹر پر جاری مختصر بیان میں کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر، چیف آف ڈیفنس اسٹاف برطانیہ، چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا اور پاکستان میں امریکہ، برطانیہ اور چین کے سفیروں کو فون کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری محاذ آرائی کی صورت حال اور اس کے خطے اور دیگر علاقوں پر اس کے اثرات پر بات چیت کی گئی۔
ترجمان کے بقول آرمی چیف نے کہا کہ ’کسی بھی جارحیت کی صورت میں پاکستان اپنے دفاع میں یقیناً جواب دے گا۔‘
ذرائع کے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھاکہ پاکستان کی جانب سے امن کے لیے کوششیں کی گئی ہیں دوسری جانب سے بھی ایسی ہی کوششیں ہونی چاہیئں۔
اردن کے شاہ عبداللہ کی پاکستان کو ثالثی کی پیشکش
یہ بیان ایسے وقت پر آیا جب پاکستان نے خیرسگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو رہا کیا ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق پاک بھارت کشیدگی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ جمعہ کوہی پاکستان نے اپنی فضائی حدود کی بندش میں مزید تین دن تک توسیع کا اعلان کیا ہے۔ البتہ اس دوران فضائی حدود جزوی طور پر کھلی رہے گی۔ اس سے پہلے بھارت سے کشیدگی کے سبب بدھ سے فضائی حدود مکمل طور پر بند تھی۔ جمعرات اور جمعہ کی شب تین پی آئی اے طیاروں کو پاکستان میں اترنے کی دعوت دی گئی۔
کنٹرول لائن پر پاک بھارت افواج کے درمیان جھڑپیں اب بھی جاری ہیں۔ جمعہ کی شام بھی گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا۔