بھارت کاایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔ فائل فوٹو
بھارت کاایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔ فائل فوٹو

بھارت کا ایک طیارہ حسن صدیقی۔دوسرا ونگ کمانڈر نعمان علی نے گرایا

بھارتی طیاروں کے مار گرانے والے پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹس، قوم کے آنکھ کے تارے اور سپوتوں کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

27 فروری کو پاک فضائیہ کے پائلٹس نے دو بھارتی طیارے گرائے جن میں سے ایک طیارہ اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی نے گرایا جبکہ دوسرا بھارتی طیارہ ونگ کمانڈر نعمان علی خان نے گرایا۔

خیال رہے کہ مسلح افواج کی جانب سے باضابطہ طور پر اس بات کا اعلان نہیں کیا گیا کہ وہ کون سے دو پائلٹس تھے جنہوں نے بھارتی طیاروں کو گرایا۔

ترجمان پاک فوج کہہ چکے ہیں کہ مسلح افواج کی توجہ آپریشنل تیاریوں پر ہے ناکہ خود نمائی پر اور یہی عاجزی ہمارا جوہر ہے۔

پلوامہ حملے کے بعد26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے ‘پے لوڈ’ گرا کر واپس بھاگ گئے۔

 اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی کی فائل فوٹو
اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی کی فائل فوٹو

 

27فروری کی صبح  بھارتی فضائیہ کے 2 جہاز ایک بار پھر ایل او سی کی خلاف ورزی کرکے پاکستان کی طرف آئے لیکن اس بار پاک فضائیہ تیار تھی جس نے دونوں بھارتی طیاروں کو مار گرایا، ایک جہاز آزاد کشمیر جبکہ دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا۔

پاکستان حدود میں گرنے والے طیارے کے پائلٹ کو پاکستان نے حراست میں لیا جس کا نام ونگ کمانڈر ابھی نندن تھا جسے بعد ازاں پروقار طریقے سے واہگہ بارڈر کے ذریعے بھارتی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔