وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کے توہین آمیز ریمارکس پر ان کےخلاف قرارداد پیش کرنے کے معاملے پر اپوزیشن میں پھوٹ پڑ گئی۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف کے چیمبرمیں اپوزیشن رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، رانا ثناء اللہ، اسعد محمود، خورشید شاہ اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے شرکت کی۔
مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل نے فیصل واوڈا کے متنازع بیان پر ان کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے پر زور دیا۔ تاہم پیپلز پارٹی نے مذہبی جذبات کو ہوا دینے کی مخالفت کردی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کسی سیاسی مخالف کے خلاف مذہبی جذبات بھڑکانا خطرناک رجحان ہے، پیپلزپارٹی کی جانب سے ن لیگ کو بھی قرارداد کی حمایت نہ کرنے پر قائل کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔
ادھر حکومت بھی اپنے وفاقی وزیر کی حمایت میں ڈٹ کر کھڑی ہوگئی ہے اور وزیراعظم پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان کو فیصل واوڈا کے معاملے پراعتماد میں لیا۔
عمران خان کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں آج قومی اسمبلی میں منی بجٹ منظور کرانے کی حکمت عملی طے گئی اور فیصل واوڈا کے معاملے پر بھی ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیا گیا۔
قبل ازیں تحریک انصاف کی سینئر قیادت کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں فیصل واوڈا سے مکمل اظہار یکجہتی کیا گیا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا نے 3 مارچ کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں توہین آمیز کلمات کہے تھے۔